Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہوم ڈلیوری ایپلی کیشن کی مقبولیت بڑھ گئی

ہوم ڈلیوری سروس میں 54 فیصد کا اضافہ ہوا ہے.(فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن کمیشن نے کہا ہے کہ نئےکورونا وائرس کی وبا شروع ہونے کے بعد مملکت بھر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن نے ہوم ڈلیوری سروس کی مقبولیت میں اضافہ کردیا. سعودی نمائندوں کی تعداد 434 فیصد تک بڑھ گئی.
اخبار 24 کے مطابق ان دنوں سعودی عرب میں آن لائن ہوم ڈلیوری سروس کی 10 سے 26 ایپلی کیشنز رجسٹرڈ ہیں. ہوم ڈلیوری سروس میں 54 فیصد کا اضافہ ہوا ہے.
انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن کمیشن نے الاقتصادیہ کو بتایا کہ ہوم ڈلیوری ایپلی کیشن کا لائسنس ان کمپنیوں کو جاری ہوتا ہے جو صحت و سلامتی کی شرائط پر پوری اتر رہی ہوں.
کمیشن کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر ہوم ڈلیوری سروس ایپلی کیشن کمپنیوں کے یہاں طلب بڑھ رہی ہے. ایپلی کیشن کمپنیوں کی کارکردگی پر مسلسل نظر رکھی جارہی ہے. جب بھی کسی کمپنی یا اس کے کارکن کے خلاف کوئی خلاف ورزی ریکارڈ پر آتی ہے فورا ہی سرزنش کردی جاتی ہے.
انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن کمیشن نے بتایا کہ ایپلی کیشن کمپنیوں پر سات پابندیاں لگائے ہوئے ہے. پابندیوں کا مقصد صحت و سلامتی کے معیار کو بلند رکھنے اور حسن کارکردگی کو یقینی بنانا ہے.

ایپلی کیشن کمپنیوں پر سات پابندیاں لگائی گئی ہیں.(فوٹو سوشل میڈیا)

پہلی پابندی یہ ہے کہ ہر روز ہوم ڈلیوری سے منسلک کارکن کا درجہ حرارت چیک کیا جائے.
دوسری پابندی یہ ہے کہ انہیں مسلسل جراثیم کش محلول سے ہاتھ صاف کرتے رہنے کی ہدایت کی جائے اور اس پر عمل درآمد کرایا جائے. حفاظتی ماسک اور دستانے استعمال کرائے جائیں.
وقفے وقفے سے دستانے اور ماسک تبدیل کرائے جائیں. مصافحے پر پابندی لگائی جائے. سامان دو میٹر کے فاصلے سے حوالے کرایا جائے.سروس چارجز آن لائن وصول کیے جائیں کیش کا لین دین نہ رکھا جائے.
 

شیئر: