Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اطمینان رکھیں، سعودی عرب میں انسانی صحت اولین ترجیح ہے‘

’سعودی عرب میں اموات کی شرح اعشایہ 7 فیصد ہے، یہ عالمی شرح سے دس فیصد کم ہے‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا ہے کہ سعودی شہری و غیر ملکی اطمینان رکھیں، وہ ایسے ملک میں ہیں جہاں انسان کی صحت اولین ترجیح ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے (واس) کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب اپنے خطاب میں وزیر صحت نے کہا ہے کہ ’دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں سعودی عرب میں کورونا سے اموات کی شرح سب سے کم ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’حکومت نے کورونا کے مریضوں کے علاج کے لیے بڑا فنڈ مختص کیا ہے، اس وقت ہسپتالوں میں 96 فیصد بستر خالی ہیں‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’سب نے دیکھا ہے کہ گزشتہ دنوں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، روز ایک ہزار سے زیادہ مریضوں کی تصدیق ہو رہی ہے‘۔
’ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ وزارت اب مریضوں کے آنے کا انتظار نہیں کرتی، اس کی ٹیمیں خود گلی محلوں میں جا کر معائنہ کر رہی ہیں‘۔
’سعودی عرب میں اموات کی شرح اعشایہ 7 فیصد ہے، یہ عالمی شرح سے دس فیصد کم ہے، ہم نے سخت ضابطے مقرر کر رہے ہیں  علاوہ ازیں مریضوں کے آنے کا انتظار کرنے کے بجائے خود ان کے پاس جانے سے بھی وبا کو محصور کیا جارہا ہے‘۔
’تمام ہسپتالوں میں آئی سی یو میں ہزاروں بستر مختص کر دیے گیے ہیں، مریضوں کو ہر طرح کی سہولت فراہم کرنے کے لیے تمام اسباب مہیا ہیں‘۔
وزیر صحت نے کہا ہے کہ ’مثبت خبروں کے باوجود میں اب بھی یہ کہتا ہوں کہ وبا کا خطرہ بر قرار ہے، احتیاطی تدابیر پر عمل جاری رکھنا ضروری ہے‘۔

’اب مریضوں کے آنے کا انتظار نہیں کرتے، خود گلی محلوں میں جاکے معائنہ کرتے ہیں‘ ( فوٹو: سبق)

’کورونا پر اس وقت تک قابو نہیں پایا جاسکتا جب تک عوام الناس اپنے طور پر بھی سخت احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کرتے‘۔
’کورونا کے سب سے زیادہ شکار معمر افراد ہوسکتے ہیں، لہذا بزرگوں کو زیادہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہے‘۔

شیئر: