Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیملی تقریب میں شریک 30 افراد کورونا میں مبتلا

متاثرین میں خواتین اور بچوں کی تعداد بڑھ گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی  نے پھر خبردار کیا ہے کہ 'فیملی تقریبات اور پروگرام  نئے کورونا وائرس لگنے کا بہت بڑا ذریعہ ہیں. تقریبات سے مکمل اجتناب کیا جائے.'
سبق ویب سائٹ کے مطابق ترجمان وزارت صحت نے بتایا کہ 'پیر11 مئی کو نئے کورونا وائرس سے متاثرین میں 30 ایسے افراد شامل ہیں جو فیملی تقریب میں شریک ہوئے تھے اور اسی کے نتیجے میں مہلک وائرس کی زد میں آگئے.'
العبد العالی نے کہا کہ مشاہدے میں آرہا ہے کہ 'بعض لوگ اجتماعی تقریبات پر پابندی کی خلاف ورزی کررہے ہیں. سماجی میل ملاپ سے باز رہنے سے متعلق وزارت صحت کی ہدایات کی خلاف ورزی کئے چلے جا رہے ہیں.'
وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ 'کورونا وائرس سے متاثرین میں خواتین اور بچوں کی تعداد بڑھ گئی ہے. اب تک متاثرین میں مقامی شہریوں کا تناسب کم تھا مگر اب بڑھتا جا رہا ہے. یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ مقامی شہری ممنوعہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں.یہ افسوسناک امر ہے.'
ڈاکٹر العبد العالی نے خبردار کیا کہ 'متعدد خاندانوں کا ایک جگہ جمع ہونا’ گھر سے بلا ضرورت نکلنا اور مہلک وائرس سے بچنے کے لیے ہدایات کی پابندی نہ کرنا سنگین نتائج کا باعث بن رہا ہے.'

گھر سے بلا ضرورت نکلنا سنگین نتائج کا باعث بن رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

وزارت صحت کے ترجمان نے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے کہا کہ'وہ رمضان میں افطار اور سحری کرتے ہوئے دستر خوان پر سماجی فاصلہ برقرار رکھیں.'
متوازن صحت بخش غذا کا استعمال کریں. سیال اشیا وافر مقدار میں لیں تاکہ جسمانی صحت برقرار رہے اور مزاحمتی نظام قائم رہے.'
سبق ویب سائٹ کے مطابق العبد العالی کا کہنا تھا کہ 'افطار دستر خوان یا سحری سے قبل سب لوگ دونوں ہاتھ اچھی طرح سے دھوئیں.دستر خوان پر سماجی فاصلہ برقرار رکھیں. کھانے پینے کے برتن الگ رکھیں. کھانے کی اشیا کا تبادلہ نہ کریں.'
انہوں نے کہا کہ 'افطار دستر خوان پر ایک ساتھ بیٹھنا ہمارے معاشرے کی پسندیدہ روایت ہے، اس کی بدولت رشتہ دار اور احباب ایک دوسرے کے قریب ہوتے ہیں تاہم کورونا کی وبا کے دوران سماجی فاصلہ رکھنا اشد ضروری ہے.'

شیئر: