Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب تیل پیداوار میں ایک ملین بیرل یومیہ مزید کمی کرے گا

سعودی عرب نے کہا ہے کہ اوپیک پلس کی جانب سے تیل پیداوار مزید کم کی جائے (فوٹو: واس)
سعودی کابینہ نے اوپیک پلس میں شامل  تیل پیدا کرنے والے ممالک سے کہا ہے کہ تیل پیداوار مزید کم کرنے کی ضرورت ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی کابینہ کے اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ تیل پیداوار میں کمی پر عمل کریں تا کہ عالمی مارکیٹ میں توازن بحال رہے۔

تیل کی پیداوار میں کمی کا مقصد دوسرے ممالک کی حوصلہ افزائی کرنا ہے (فوٹو: واس)

روس کے ہمراہ تیل پیدا کرنے والے دیگر ممالک کی تنظیم اوپیک پلس سے کہا گیا ہے کہ سعودی عرب بین الاقوامی مارکیٹ میں استحکام کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اجلاس کے بعد میڈیا کے قائم مقام وزیر ماجد القصبی نے بریفنگ میں کہا کہ اوپیک معاہدے کے ساتھ اپنی وابستگی کے علاوہ سعودی عرب رضاکارانہ طور پر جون 2020 سے ایک ملین بیرل یومیہ تیل کی پیداوار میں مزید کمی کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ رواں ماہ بھی اضافی کمی پر عملدرآمد کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

’رواں ماہ اضافی کمی پر عملدرآمد کرنے کی کوشش کی جائے گی‘ (فوٹو: الشرق الاوسط)

کابینہ کے  بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد دوسرے ممالک کی حوصلہ افزائی کرنا ہے قطع نظر اس کے کہ انہوں نے اوپیک معاہدے پر دستخط کئے ہیں یا نہیں۔ ہمیں تیل کی عالمی مارکیٹ کو مستحکم کرنے میں مدد کرنے کے لیے پیداوار کو مزید کم کرنا ہے۔
ویڈیو کانفرنسنگ کے تحت منعقد ہونے والے کابینہ کے اس اجلاس میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپنی حالیہ ٹیلی فونک گفتگو کے بارے میں بھی وزراء کو آگاہ کیا۔

عالمی مارکیٹ کو مستحکم کرنے میں مدد  کے لیے پیداوار کو مزید کرنا ہے(فوٹو الشرق الاوسط)

انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کے مابین تاریخی اور سٹریٹجک تعلقات کے پیش نظر خطے کی سلامتی اور استحکام بڑھانے کے لیے مشترکہ کوششوں کا تسلسل جاری رہے گا۔
اجلاس میں کورونا وائرس کے بحران پر قابو پانے کے لیے تازہ ترین پیشرفت کے بارے میں معلومات سے بھی وزراء کو آگاہ کیا گیا ہے۔
 
اس کے علاوہ کورونا وائرس پر قابو پانے اور صحت عامہ کے تحفظ کے لیے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر اٹھائے گئے اقدامات، سعودی عرب میں کورونا کے مریضوں کی تعداد اور متاثرہ افراد کی دیکھ بھال کے بارے میں آگاہ کیا۔
سعودی عرب میں کورونا ٹیسٹ اور سکریننگ کے بارے میں تفصیلات کا جائزہ لیا گیا، واضح رہے کہ عالمی شرح کے مقابلے میں اس وائرس سے سعودی عرب میں شرح اموات انتہائی کم ہے۔
کابینہ میں اس وبائی مرض سے نمٹنے کے لیے سرکاری محکموں اور عہدیداروں کی جانب سے کی جانیوالی کوششوں کی تعریف کی گئی۔
اس بات پر زور دیا گیا کہ سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر لازمی پابندی کرنا ہوگی۔
اجلاس میں واضح کیا گیا کہ سعودی عرب پڑوسی ملک یمن میں انسانی ہمدردی کے طور پر خدمات جاری رکھے گا اور ترقیاتی عمل میں توسیع کرے گا جو پڑوسی کی حمایت کے اہم کردار کی عکاسی  کرتا ہے۔
کابینہ میں عراق کی نئی حکومت کے قیام کا بھی خیرمقدم کیا گیا اورتعلقات مستحکم کرنے اور خطے میں امن و استحکام بڑھانے کے لیے عراق کی نئی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا اعادہ کیا گیا ہے۔
 
 

شیئر: