Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کھانسی کی آواز سے کورونا کی تشخیص ممکن ہے؟

ام القری یونیورسٹی میں پروجیکٹ پر کام کیا جا رہا ہے.(فوٹو اخبار 24)
سعودی عرب کی ام القری یونیورسٹی میں کھانسی کی آواز کے ذریعے نئے کورونا وائرس کی تشخیص  کے پروجیکٹ پر کام کیا جا رہا ہے۔
 یونیورسٹی  کے ماتحت مصنوعی ذہانت پر اچھوتے انداز سے کام کرنے والے سینٹر ’سیادۃ‘ نے بڑے پیمانے پر اس کا تجربہ شروع کردیا۔
اخبار 24 کے مطابق مکہ مکرمہ میں واقع یونیورسٹی کے سیادۃ سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ اس کے سکالرمصنوعی ذہانت کی مدد سے کھانسی سے نکلنے والی آواز کا تجزیہ کرکے کورونا وائرس لگنے کا پتہ لگانے کے لیے ایک  پروجیکٹ پر کام کررہے ہیں۔
ام القری یونیورسٹی کے ماتحت سیادۃ سینٹر کے مطابق اسے اس پروجیکٹ کی تکمیل  کے لیے ایسے رضاکاروں کی ضرورت ہے جو کھانسی کی آواز مطلوبہ طریقے سے ریکارڈ کرکے ہمیں پہنچائیں.
ضروری نہیں کہ وہ کورونا کے مریض ہوں یا انہیں سانس کا عارضہ لاحق ہو. کوئی بھی شخص جو کھانسی میں مبتلا ہو وہ مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنی کھانسی کی آواز ویب سائٹ پر ریکارڈ کراسکتا ہے.

مرض کی تشخیص کے لیے لیباریٹری ٹیسٹ کی ضرورت نہیں پڑے گی.(فوٹو سوشل میڈیا)

سیادۃ سینٹر نے بیان میں کہا کہ کئی سکالر مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی کی مدد سے نظام تنفس کے بعض امراض مثلا ٹھنڈ سے ہونے والے نزلے اور کالی کھانسی کی تشخیص آواز کی مدد سے کرنے میں کامیاب  ہوگئے ہیں۔
مرض کی تشخیص کے لیے لیباریٹری ٹیسٹ کی ضرورت نہیں پڑی. اس کے بغیر ہی مرض کی نشاندہی کرلی گئی۔
سیادۃ سینٹر نے مزید کہا کہ جو لوگ اس پروجیکٹ میں ہماری مدد کرنا چاہتے ہوں وہ سینٹر کی ویب سائٹ پر موجود فارم پر کریں اور پھر مطلوبہ طریقے سے کھانسی کی آواز ریکارڈ کرادیں۔
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: