Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آپ نے تو نماز عید کو بہت آسان بنا دیا'

انڈیا کے بڑے حصے میں عید پیر کو منائی جائے گی (فوٹو: روئٹرز)
دنیا کے بیشتر ممالک میں عید اتوار کے روز منائی جا رہی ہے لیکن انڈیا کے بڑے حصے میں عید پیر کو منائی جائے گی کیونکہ عید کا چاند سنیچر کو نظر نہیں آیا۔
یہ رمضان شاید دنیا بھر میں پہلا رمضان ہے جس میں مساجد نمازیوں سے خالی نظر آئیں اور جمعے میں کہیں سڑک جام نہیں ہوئی کیونکہ لوگوں نے سماجی دوری اپنانے اور احتیاط برتنے میں یقین رکھا۔
عید کی نماز بھی کورونا وائرس کا شکار نظر آتی ہے، لیکن انڈیا کے معروف کرکٹر عرفان پٹھان نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ آپ کس طرح عید کی نماز اپنے گھروں میں جماعت کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں۔

 

ان کی اس کاوش کو جہاں سوشل میڈیا پر سراہا گیا ہے وہیں بڑے پیمانے پر اسے واٹس ایپ پر شیئر بھی کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے اپنی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'میں نے عید کی نماز پر ایک چھوٹا سا ٹیوٹوریل تیار کیا ہے جس کی مدد سے آپ اپنے گھر پر ہی عید کی نماز ادا کر سکتے ہیں۔'
اس کے ساتھ انھوں نے 'سٹے ہوم'، 'پرے ایٹ ہوم' اور 'لاک ڈاؤن' جیسے ہیش ٹیگز کا بھی استعمال کیا ہے۔
ان کی اس چھوٹی لیکن اہم کوشش کو لوگوں نے سراہا ہے۔ می علی زا نامی ایک صارف نے لکھا کہ 'اس ٹیوٹوریل کے لیے اللہ آپ کو بہتر بدلہ عطا فرمائے عرفان پٹھان۔ میں اس کو اپنے خاندان کے واٹس ایپ گروپ پر شیئر کر رہا ہوں کیونکہ بعض اوقات بے کار کے لطیفوں سے اچھا اس طرح کی چیزوں کا فارورڈ کرنا ہے۔'
اس ٹیوٹوریل میں عرفان پٹھان نے نہ صرف گھر پر عید ادا کرنے کا طریقہ بتایا ہے بلکہ آسان خطبے کے بارے میں بھی بات کی ہے۔ دو منٹ 18 سیکنڈ کی اس ویڈیو کو لوگوں نے بہت پسند کیا ہے۔
ہماری فیملی کے ایک دوست نے راجستھان سے لکھا کہ 'واہ مولانا عرفان، آپ نے تو اسے بہت آسان بنا دیا'۔ ایک دوسرے شخص نے عرفان پٹھان کو از راہِ مذاق 'امام الہند' کا خطاب دے ڈالا۔
اس طرح کے مزید واٹس ایپ پیغامات انڈیا میں گردش کر رہے ہیں جس میں 'اپنے گھروں میں ہی عید کی نماز پڑھنے کی تلقین کی جا رہی ہے۔'

ایک خاتون نے چند دن قبل ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں خواتین سے بازار میں جا کر عید کی خریداری سے پرہیز کرنے کی بات کہی گئی تھی۔ انھوں نے متنبہ کیا تھا کہ انڈیا میں کورونا وائرس کی جو صورت حال ہے اس کے پیش نظر کیسز میں اضافے کی صورت میں ایک بار پھر مسلمانوں کو موردِ الزام ٹھہرایا جائے گا اس لیے بازاروں اور ایسے مقامات سے دور رہیے جہاں بھیڑ دیکھی یا دکھائی جا سکے۔
دریں اثنا انڈیا کی وزارت صحت نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں چھ ہزار 767 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔

انڈیا میں کورونا سے ہلاک افراد کی تعداد 3 ہزار 867 ہو گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے کہ گذشتہ چند دنوں سے مستقل طور پر روزانہ پانچ ہزار سے زیادہ نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں اور اب تک کورونا وائرس کی زد میں آنے والوں کی تعداد ایک لاکھ 31 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔
گذشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 147 افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور مرنے والوں کی تعداد اب تین ہزار 867 ہو گئی ہے۔
وزات صحت کا کہنا ہے کہ 70 فیصد کیسز سات ریاستوں مہاراشٹر، تامل ناڈو، گجرات، دلی، مدھیہ پردیش، مغربی بنگال اور راجستھان کے 11 میونسپل علاقوں سے آ رہے ہیں۔ انڈیا میں لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی ہے لیکن مبصرین کا خیال ہے کہ اس سے وبا کے دیہاتوں میں پھیلنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

شیئر: