Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’معذور اور معمر افراد گھروں میں نماز ادا کریں‘

باجماعت نمازوں پر تقریبا ڈھائی ماہ پابندی رہی (فوٹو، سوشل میڈیا)
سعودی وزارت اسلامی امور و دعوت و رہنمائی نے مساجد کھولنے کا فیصلہ جاری ہونے پر بوڑھوں اور لاعلاج امراض میں مبتلا سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں سے کہا ہے کہ وہ گھروں میں نماز ادا کریں۔
جمعے یا فرض نمازیں ادا کرنے کے لیے  مساجد کا رخ نہ کریں۔ یہ پابندی انہیں نئے کورونا وائرس سے بچانے کے لیے لگائی جارہی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزیر اسلامی امور شیخ ڈاکٹر عبداللطیف آل الشیخ کی جانب سے  جاری بیان کی وضاحت کی گئی ہے جس میں تاکید کی کہ مساجد فرض نمازوں اور جمعہ کے لیے بے شک کھول دی گئی ہیں تاہم عام نمازیوں کو بھی ہدایت ہے کہ وہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقرر حفاظتی تدابیر کی پابندی کریں۔

صفوں میں سماجی فاصلے کو مدنظررکھاجائے(فوٹو،سوشل میڈیا)

بیان کے مطابق مساجد میں ابھی نمازیں اس انداز سے شروع نہیں ہوں گی جیسا کہ کورونا کی وبا آنے سے قبل ہوتی تھیں۔
وبا ابھی موجود ہے اور صحت حکام اس حوالے سے مسلسل تاکید کررہے ہیں کہ بچے ، بوڑھے اور لاعلاج امراض میں مبتلا افراد حفظان صحت کی پابندی انتہا درجے کریں دیگر لوگوں کے مقابلے میں وائرس سے انہیں زیادہ خطرات ہیں۔
واضح رہے دنیا بھر کی طرح سعودی عرب میں بھی کورونا سے بچاو کےلیے سماجی دوری کے اصولوں پرعمل کرتے ہوئے مساجد میں نماز باجماعت پرعارضی پابندی عائد کردی گئی تھی۔
مساجد میں جماعت پر عارضی پابندی تقریبا 70 دن جاری رہی .اس دوران مملکت کی تمام مساجد میں آذان دی جاتی تھی تاہم موذن اذان کے آخر میں ’نماز گھروں میں ادا کریں‘ کے الفاظ کا اضافہ کیاکرتے تھے۔
مساجد پرعائد پابندی نئے ضوابط مقرر کرتے ہوئے ہٹائی جارہی ہے جس کے اہم ترین نکتہ سماجی دوری کے اصول کو برقرار رکھا گیاہے تاہم معمراور بیمار افراد کو سختی سے ہدایت ہے کہ وہ گھروں میں ہی نماز ادا کریں تاکہ کورونا وائرس کی وبا سے محفوظ رہیں۔

شیئر: