Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی ویزہ پالیسی، آئی ٹی ورکرز متاثر

امریکی انتظامیہ کے مطابق اس پالیسی سے پانچ لاکھ 25 ہزار نوکریاں متاثر ہوں گی (فوٹو: این ڈی ٹی وی)
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گرین کارڈ پر لگائی گئی پابندی میں توسیع کریں گے اور امریکہ میں کام کرنے والے ہزاروں غیرملکیوں کے ایچ بی ون ویزوں کو بھی سال کے آخر تک معطل کریں گے۔
خیال رہے ایچ بی ون ویزے آئی ٹی انڈسٹری میں کام کرنے والے غیرملکیوں کو دیے جاتے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے کہا ہے کہ نئی ویزہ پالیسی سے کورونا وائرس سے متاثرہ امریکی معیشت کو سہارا ملے گا اور امریکی شہریوں کے لیے ملازمت کے مواقع پیدا ہوں گے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی انتظامیہ کے ایک سینیئر عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ اس پالیسی سے پانچ لاکھ 25 ہزار نوکریاں متاثر ہوں گی۔
انتظامیہ کے مطابق اس پالیسی سے ہنرمند افراد کو دیے جانے والے ایچ ون بی ویزے کے علاوہ جے ون ویزہ بھی متاثر ہوگا۔ جو عام طور پر تعلیم اور ریسرچ سے منسلک افراد کو دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایل ویزہ بھی معطل ہوا ہے جسے غیر ملکی کمپنیاں اپنے ملازمین کو امریکہ میں موجود اپنے دفاتر میں بھیجنے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔
 دوسری طرف اس متاثر ہونے والی کاروبای شخصیات نے اس نئی ویزہ پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق سب سے زیادہ ایچ ون بی ویزے گوگل کو جاری کیے جاتے ہیں اور گوگل کے سی ای او سندر پیچائے نے کہا ہے کہ وہ اس اعلان سے ’مایوس‘ ہوئے ہیں۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’امیگریشن نے امریکی معیشت کو کامیاب بنانے میں حصہ ڈالا ہے اور اسے ٹیکنالوجی میں گلوبل لیڈر بنایا ہے۔‘
امریکی حکام نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے امریکہ میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر قابو پانے کے لیے یہ ویزہ پالیسی ضروری تھی۔

نئی ویزہ پالیسی سے H-2B ویزہ بھی متاثر ہوگا (فوٹو: بلوم برگ)

 حکام نے یہ بھی کہا ہے کہ ایچ ون بی ویزے کی معطلی عارضی ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ ’صدر ٹرمپ اُن ورکرز کو ترجیح دیں گے جن کی تنخواہیں بہت زیادہ ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ امریکی معیشت میں مزید بہتری آئے گی۔‘
نئی ویزہ پالیسی سے H-2B ویزہ بھی متاثر ہوگا جو لینڈ سکیپنگ، خوراک اور ہاسپیٹیلٹی جیسے شعبوں سے منسلک تقریباً 66 ہزار کم ہنرمند افراد کو دیا جاتا ہے۔
اس کے علاؤہ H-4 ویزہ بھی نہیں دیا جائے گا جو امریکہ میں مختلف ویزوں کے حامل افراد کے میاں بیوی کو دیا جاتا ہے۔

شیئر: