Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین کے ساتھ ٹریڈ ڈیل ختم: مشیر، معاہدہ برقرار ہے: ٹرمپ

’وائرس کے بارے میں بروقت معلومات مہیا نہ کرنے پر یہ ڈیل ختم کی جا رہی ہے‘ (فوٹو: نیویارک ٹائمز)
چین کے ساتھ تجارتی معاہدے کو لے کر امریکی حکام کے متضاد بیانات سامنے آ رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے مشیر تجارت پیٹر ناوارو کی طرف سے یہ بیان سامنے آنے کے بعد  کہ امریکہ اور چین کے درمیان ٹریڈ ڈیل ختم ہوچکی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ اپنی جگہ پر قائم ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پیٹر ناوارو نے پیر کو فوکس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے بارے میں بروقت معلومات مہیا نہ کرنے پر یہ ڈیل ختم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاہدے میں ’موڑ‘ اس وقت آیا جب جنوری میں چینی حکام معاہدے کے فیز ون پر دستخط کر کے واپس لوٹے اور کورونا کی وبا پھیلنا شروع ہوگئی۔

 

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ وہ وقت تھا جب وہ پہلے ہی ہزاروں لوگوں کو وائرس پھیلانے کے لیے امریکہ بھیج چکے تھے، اور ان کے (چینی حکام) جہاز میں اڑان بھرنے کے بعد ہمیں عالمی وبا کے بارے معلوم ہونا شروع ہوا۔‘
واضح رہے امریکی صدر بھی چین پر اس طرح کے الزامات لگاتے رہے ہیں، لیکن انہوں نے پیٹر ناوارو کے اس بیان کے بعد منگل کو ایک ٹویٹ کے ذریعے پیغام دیا کہ امریکہ اور چین کے درمیان معاہدہ ابھی قائم ہے اور اسے ختم نہیں کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’چائنہ ٹریڈ ڈیل مکمل طور برقرار ہے۔ اُمید ہے کہ وہ معاہدے کے شرائط کی پاسداری جاری رکھیں گے۔‘
واضح رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے چین اور امریکہ کے درمیان تجارت پر ہونے والے مذاکرات کو تحفظ دینے کے لیے سنکیانگ میں مسلمانوں کو حراستی مراکز میں رکھنے پر چینی حکام پر پابندیاں لگانے کا معاملہ موخر کر دیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’جب آپ کسی ڈیل کے قریب ہوتے ہیں تو مزید پابندیاں نہیں لگائی جاتیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

جب نیوز ویب سائٹ ’ایکشیو‘ نے صدر ٹرمپ سے سوال کیا کہ چینی حکام پر پابندیاں کیوں نہیں لگائی جا رہیں تو ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ایک بڑی ٹریڈ ڈیل کے بالکل قریب ہیں۔ اور میں نے 250 ارب ڈالر بہت اچھی ڈیل کی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’شاید آپ نے دیکھا ہے کہ وہ بہت زیادہ خریداری کر رہے ہیں، اور جب آپ کسی ڈیل کے قریب ہوتے ہیں تو مزید پابندیاں نہیں لگائی جاتیں۔ میں نے چین پر جو ٹیرف لگائے ہیں وہ کسی بھی پابندی سے زیادہ سخت ہیں۔‘

شیئر: