Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا وائرس: چین نے متنازع لیبارٹری کی جھلک دکھا دی

چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے اس لیباٹری کی جھلک دکھائی ہے جو کورونا وائرس سے متعلق مختلف سازشی نظریات کا مرکز بنی ہوئی جبکہ چین کی کوشش ہے کہ وہ ان دعوؤں کو غلط ثابت کرے کہ یہ مرکز عالمی وبا کا سبب بنا تھا۔ 
جب سے کورونا وائرس منظر عام پر آیا ہے چین کا ووہان انسٹی ٹیوٹ برائے وائرولوجی مختلف سازشی تھیوریز کا شکار رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر امریکی عہدیداروں نے بارہا یہ اشارہ کیا ہے کہ کورونا وائرس اس لیبارٹری سے لیک ہوا ہے یا اسے جان بوجھ کر اسی لیبارٹری میں بنایا گیا ہے۔
چین کے سی سی ٹی وی پر نشر کیے جانے والے مناظر کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ اس لیبارٹری کے اندر کی فوٹیج جاری کی گئی ہے۔ فوٹیج میں پی 4 لیب دکھائی گئی ہے جہاں خطرناک ترین کلاس 4 کے وائرس پر 2017 سے کام کیا جا رہا ہے۔
فوٹیج میں لیبارٹری کے کام کرنے کے طریقہ کار کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں دی گئیں۔ صرف شیشے کی دوسری طرف سے لیبارٹری کے اندر کی صورت حال دکھائی گئی ہے اور کیمرہ لیبارٹری کے اندر نہ لے کر جانے کے پیچھے حفاظتی پروٹوکول وجہ بتائی جا رہی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ووہان نیشنل بائیو سیفٹی لیبارٹری کے ڈائریکٹر یوان زیمنگ کا کہنا تھا کہ ’لیبارٹری میں کوئی حادثہ یا لیک نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی انسانی انفیکشن۔‘

فوٹیج میں لیبارٹری کے کام کرنے کے طریقہ انداز کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں دی گئیں۔ فوٹو: اے ایف پی

’خوف کی فضا اور وائرس کے خلاف کچھ نہ کرنے کی صلاحیت ک باعث کچھ لوگ قدرتی طور پر یہ کہیں گے کہ اس علاقے میں وائرس کا پھیلاؤ قریبی لیبارٹری سے ہوا۔ جیسے جیسے لوگوں کو صورت حال کا پتا چلے گا اور لیبارٹری کے بارے میں جانیں گے تو یہ افواہیں آہستہ آہستہ دم توڑ دیں گی۔‘
چین کے شہر ووہان میں سامنے آنے والے وائرس کے حوالے سے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ وائرس چمگاڈروں سے کسی اور جانور میں گیا جہاں سے انسانوں میں منتقل ہوا۔
چینی اہلکاروں نے وائرس کے پھیلاؤ کے آغاز میں کہا تھا کہ وائرس شاید ووہان کی ایک مارکیٹ سے پھیلا ہے جہاں پر زندہ اور جنگلی جانوروں کی فروخت ہوتی ہے مگر ابھی تک اس کی مزید تصدیق کے بارے میں اطلاع نہیں دی گئی۔

یہ سازشی تھیوری کہ وائرس کو لیبارٹری میں بنایا گیا ہے مہینوں تک انٹرنیٹ پر رہی۔ فوٹو: اے ایف پی

یہ سازشی تھیوری کہ وائرس کو لیبارٹری میں بنایا گیا ہے مہینوں تک انٹرنیٹ پر رہی اور اس کے بعد امریکی صدر ٹرمپ اور ان کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے اس تھیوری کا ذکر کیا۔ آسٹریلیا اور امریکہ نے وبا کے پھیلنے کے آغاز کے حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
عالمی ادار صحت اس ہفتے کے آخر میں اپنا نمائندہ چین بھیج رہا ہے جہاں وائرس کے سامنے آنے کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کیا جائے گا۔

شیئر: