سعودی عرب میں ہیومن رائٹس کمیشن نے انتباہ کیا ہے کہ’ بچوں کے جسمانی استحصال کے لیے کسی بھی قسم کا لٹریچر تیار کرنا یا پھیلانا قابل سزا جرم ہے۔ یہ ملک میں نافذ العمل اسلامی شریعت کے احکام اور ملکی قانون کے منافی ہے۔'
سبق ویب سائٹ کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ ایسا کوئی بھی لٹریچر جس کے ذریعے بچوں کے استحصال کی کوئی کوشش کی گئی ہو مملکت میں قانونا جرم ہے۔ اسلامی شریعت، ملکی نظام یا معاشرتی آداب کے منافی کوئی بھی کام بچوں کی نظر میں دلچسپ شکل میں پیش کرنے کی کسی طرح کی بھی کوشش قابل سزا جرم کے دائرے میں آتی ہے۔ یہ کام لٹریچر کے ذریعے کیا جائے آڈیو یا وڈیو شکل میں تیار کرکے پھیلایا جائے یا اپنے پاس محفوظ رکھا جائے قانونا ممنوع ہے۔'
مزید پڑھیں
-
بچوں کو اذیت پہنچانے پر سزائیںNode ID: 203907
-
جنسی ہراسانی انسانی سمگلنگ کے جرائم میں شاملNode ID: 450811
-
انسانی سمگلنگ کا نیٹ ورک پکڑا گیاNode ID: 478326
ہیومن رائٹس کمیشن نے بیان میں مزید کہا کہ بچوں کے ساتھ چھیڑ خانی یا جسمانی استحصالا، سماجی آداب کے منافی مناظر دکھانا یا بچوں کی عمر کے منافی لٹریچر کی طرف مائل کرنا، اذیت رسانی اور بچوں کے ساتھ لاپروائی کے دائرے میں شامل ہوگا۔
بیان کے مطابق بچوں کوجسمانی استحصال کے جرائم میں استعمال کرنا، ان سے گداگری کرانا یا استحصال کی کسی بھی صورتحال سے انہیں دوچار کرنا جرم ہے۔
ہیومن رائٹس کمیشن کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے متعلقہ ادارے بچوں کےجسمانی استحصال کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کریں گے۔ انہیں ہر طرح کی اذیت رسانی سے بچانے کے لیے ضروری انتظامات کیے جائیں گے۔