Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسانی سمگلنگ کا انسداد، سعودی عرب کی پوزیشن میں بہتری

ہیومن رائٹس کمیشن کے مطابق سعودی عرب نے انسانی سمگلنگ کے انسداد میں مزید کامیابی حاصل کی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب کی انسانی سمگلنگ کے انسداد کے لیے کوششیں کامیاب ہو رہی ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ میں سعودی عرب کی درجہ بندی کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔
 سعودی  ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہ ڈاکٹرعواد بن صالح العواد نے کہا ہے کہ’ سعودی عرب نے انسانی سمگلنگ کے انسداد میں مزید کامیابی حاصل کی ہے۔ امریکی دفتر خارجہ نے رپورٹ جاری کرکے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ سعودی عرب انسانی سمگلنگ کے انسداد میں تیسرے درجے سے اب دوسرے درجے میں آگیا ہے۔‘
سبق ویب سائٹ کے مطابق ڈاکٹر العواد نے جو انسداد انسانی سمگلنگ کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں کہا کہ ’انسانی سمگلنگ کے انسداد میں سعودی عرب کی پوزیشن بہتر ہونے کا بڑا سبب یہ ہے کہ مملکت نے اس حوالے سے اپنے یہاں اصلاحات نافذ کی ہیں۔ یہ کام شاہ سلمان اور ولی عہد کی قیادت میں کیا گیا ہے۔‘
ڈاکٹر العواد نے بیان میں کہا کہ ’اصلاحات کے ذریعے انسانی سمگلنگ روکنے کے لیے بہترین قانونی ڈھانچہ تیار کیا گیا اور اس حوالے سے ادارہ جاتی ماحول ساز گار بنایا گیا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ’ سعودی عرب انسانی سمگلنگ کے انسداد کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔ سعودی عرب میں اسلامی شریعت نافذ ہے اور اسلام نے انسانی وقار کے منافی ہرعمل کو گھناؤنا قرار دیا ہوا ہے۔ اسلام انسانی حقوق کے تحفظ اور وقار کے احترام کی تاکید کرتا ہے۔‘

ڈاکٹرعواد بن صالح العواد کے مطابق ملک میں انسداد انسانی سمگلنگ کی کمیٹی موثر کردار ادا کر رہی ہے (فوٹو: عاجل)

ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہ نے بتایا کہ سعوی عرب نے انسانی سمگلنگ کے انسداد کا قانون جاری کیا ہوا ہے،  یہ موثر قوانین و ضوابط پر مشتمل ہے جبکہ مملکت نے انسانی سمگلنگ کے انسداد کے معاہدوں اور پروٹوکولز پر بھی دستخط کیے ہوئے ہے۔‘
ڈاکٹرعواد بن صالح العواد کا کہنا تھا کہ ’مملکت  میں انسداد انسانی سمگلنگ کی کمیٹی موثر شکل میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے جبکہ وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے انسداد انسانی سمگلنگ کا ایک ادارہ قائم کررکھا ہے۔‘
 ’انسانی سمگلنگ کے جرائم سے تمام افراد کو تحفظ فراہم کر دیا گیا ہے جبکہ متاثرین کی مدد اور انہیں معاوضہ دلانے کا طریقہ کار بھی متعین ہوچکا ہے۔‘

شیئر: