Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کن صورتوں میں بغیر اطلاع ملازمت چھوڑ سکتے ہیں؟

مملکت میں سعودی اور غیرملکی کارکنان کے حقوق و فرائض میں کوئی امتیاز نہیں- فوٹو سبق
سعودی ہیومن رائٹس کمیشن نے قانون محنت اور اس کے لائحہ عمل کے تناظر میں ملازمین کے حقوق و فرائض سے متعلق وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا ہے کہ قانون محنت کے لائحہ عمل میں آجر اور اجیر کے حقوق و فرائض متعین کر دیے گئے ہیں- سعودی عرب میں سعودی اور غیرملکی کارکنان کے حقوق و فرائض میں کوئی امتیاز نہیں برتا جاتا۔
ہیومن رائٹس کمیشن کا کہنا ہے کہ سعودی اور غیرملکی اجیروں کو مندرجہ ذیل حقوق حاصل ہیں-
-محنتانہ
-ملازمت کے معاہدے میں مذکور حقوق
-اجیر کی صحت کو متاثر نہ کرنا، اسے محنت سے معذور نہ کرنا اور اسے محنت مزدوری کے ذریعے نہ  تھکانا
-پیداواری استعداد کم ہونے پر ملازمت برقرار رکھنا
-اجیر کے وقار کا خیال رکھنا
-اجیر کو انصاف حاصل کرنے کا حق
-طبی نگہداشت کا حق
کن صورتوں میں بلااطلاع ملازمت چھوڑنے کا حق
ہیومن رائٹس کمیشن نے اپنے بیان میں ان صورتوں کی نشاندہی کی ہے جس میں اجیر کو بلااطلاع ملازمت چھوڑنے کا حق ہے۔
 اجیر ملازمت کے معاہدے یا قانون محنت میں مذکور اجیر کے حقوق ادا نہ کررہا ہو۔
 یہ ثابت ہو جائے  کہ آجر یا اس کے نمائندے نے ملازمت کے معاہدے کے وقت دھوکہ دہی سے کام لیا۔
 آجر نے اجیر کو متفقہ کام سے یکسر مختلف کسی ایسی ڈیوٹی کا پابند بنایا جو اسے پسند نہ ہو۔
 آجر یا اس کے اہل خانہ میں سے کسی فرد یا ذمہ دار افسر نے  اجیر پر تشدد کیا یا اجیر یا اس کے کسی اہل خانہ کے ساتھ بدکلامی یا بدسلوکی کی۔
 آجر یا اس کے مقرر کردہ انچارج نے اجیر کے ساتھ سختی، توہین یا ظلم والا رویہ برتا-
اگر دفتر یا کارخانے میں اجیر کی صحت و سلامتی کو خطرہ لاحق ہو بشرطیکہ آجر کو اس کا علم ہو اور اس نےخطرے کے ازالے  کے لیے ضروری اقدام نہ کیا ہو۔
اگر آجر یا اس کے نمائندے نے ایسی کوئی حرکت کی ہو جس پر اجیر ملازمت کا معاہدہ ختم کرنے پر مجبور ہورہا ہو۔ مثلا ظالمانہ سلوک کیا جارہا ہو یا ملازمت کے معاہدے کی کسی شق کی خلاف ورزی کی جارہی ہو یہ تمام صورتیں ایسی ہیں جس میں اجیر کو اطلاع دیئے بغیر ملازمت چھوڑنے کا حق حاصل ہوگا۔

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: