Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ لیبیا کے بحران سے عربوں کی علاقائی سلامتی خطرے میں‘

سعودی وزیر خارجہ نےمراکشی ہم منصب سے ملاقات کی ہے( فوٹوٹوئٹر وزارت خارجہ)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ متحارب فریقوں کے درمیان مصالحت ہی لیبیا کے بحران کا حقیقی حل ہے۔
بدھ کو رباط میں مراکشی وزیر خارجہ ناصر بوریطۃ سے ملاقات کے موقع پر انہوں نے کہاکہ لیبیا کے بحران سے عربوں کی علاقائی سلامتی خطرے میں پڑتی نظر آرہی ہے۔  
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’غیرملکی مداخلت اور دہشتگردی کے چیلنجوں سے متعلق مراکش اور سعودی عرب کے خیالات ایک جیسے ہیں۔ دونوں میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے‘۔ 

متحارب فریقوں کے درمیان مصالحت ہی لیبیا کے بحران کا حقیقی حل ہے۔(فوٹو ٹوئٹر وزارت خارجہ)

سعودی وزیر خارجہ نےمزید کہاکہ مراکشی ہم منصب سے مذاکرات کی بدولت عرب دنیا کو درپیش چیلنجوں سے متعلق دونوں ملکوں کے تصورات میں ہم آہنگی اور خیالات میں یگانگت اجاگر ہوئی ہے۔ فریقین غیرملکی مداخلت اور دہشتگردی کے مخالف ہیں۔ مراکش اور سعودی عرب کو یقین ہے کہ غیرملکی مداخلت اور دہشتگردی سے خطے کا امن و استحکام بگڑے گا۔ اس طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون اور یکجہتی پیدا کرنا ہوگی۔ 
انہوں نے کہا کہ یکجہتی کے متعدد پہلو ہیں اور فریقین کے درمیان کئی معاہدے بھی ہیں۔ مراکش اور سعودی عرب اپنے قائدین کی ہدایت پر درپیش صورتحال پر نظر رکھنے اور ہم آہنگی کو موثر بنانے اور باہمی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے  کے  پابند ہیں۔

سعودی وزیر خارجہ تیونس، الجزائر اور مصر کے دورے کے بعد مراکش پہنچے تھے۔ (فوٹو العربیہ)

مراکش کے وزیر خارجہ نے کہا کہ  لیبیا میں ہونے  والے واقعات پر تشویش ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ لیبیا کے بحران کا حل سیاسی بنیادوں پر ہی طے ہوگا جبکہ غیرملکی فوجی مداخلت سے صورتحال مشکل ہوجائے گی۔ 
انہوں  نے کہا کہ لیبیا اپنے مسائل اپنے طور پر حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ مراکش اہل لیبیا کو کوئی تیار فارمولا نہیں دے گا البتہ بحران کو حل کرنے کا ماحول پیدا کرسکتا ہے۔
مراکشی وزیر خارجہ نے کہا کہ لیبیا کی صورتحال پوری عرب دنیا کے لیے پرخطر ہے- اہل لیبیا کو ہم آہنگی پیدا کرنا ہوگی- مراکش ان کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے-  لیبیا کے معاملے میں عربوں کے درمیان یکجہتی ناگزیرہے- 
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان منگل کو تیونس، الجزائر اور مصر کے دورے کے بعد مراکش پہنچے تھے۔ 

شیئر: