Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ، آسٹریلیا میں کیسز میں اضافہ، ویتنام میں پہلی ہلاکت

برطانیہ کے کچھ علاقوں میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
برطانیہ نے مانچسٹر اور شمالی انگلینڈ کے قریبی علاقوں میں لاک ڈاؤن کے نئے قواعد و ضوابط نافذ کر دیے ہیں۔ جبکہ دوسری جانب  آسٹریلیا کے دوسرے بڑے شہر میں تین ہفتوں سے زیادہ لاک ڈاؤن کے باوجود سینکڑوں کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو نافذ کیے گئے قواعدوضوابط کے تحت انگلینڈ کے متاثرہ علاقوں میں مختلف گھروں کے افراد پر گھر کے اندر ایک دوسرے سے ملنے  پر پابندی ہوگی۔
مانچسٹر اور شمالی انگلینڈ کے قریبی حصوں میں لاک ڈاؤن کے نئے قوانین کورونا وائرس کے علاقائی کیسز میں اضافے کی وجہ سے نافذ کیے گئے ہیں۔
یہ قواعد گریٹر مانچسٹر، لنکا شائر اور یارک شائر کے کچھ علاقوں کے چالیس لاکھ  افراد پر لاگو ہوں گے۔
برطانوی وزیر صحت میٹ ہینکاک نے کہا ہے کہ یہ قواعد اس لیے لاگو کیے گئے ہیں کیونکہ لوگ سماجی فاصلے کے اصولوں پر عملدرآمد نہیں کر رہے تھے۔
برطانوی وزیر صحت نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ’ہمیں بڑے افسوس کے ساتھ  یہ ایکشن لینا پڑ رہا ہے۔ ہم یورپ میں کورونا وائرس کی شرح میں اضافہ دیکھ رہے ہیں اور لوگوں کو محفوظ رکھنے کے لیے جو بھی ضروری ہوا، کریں گے۔‘ 
یورپ میں کورونا وائرس کی وبا کی دوسری لہر سے متعلق وزیراعظم بورس جانسن کی جانب سے خبردار کرنے کے بعد نئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
آسٹریلیا کے دوسرے بڑے شہر میلبورن میں تین ہفتوں سے زیادہ عرصے کے لاک ڈاؤن کے باوجود سینکڑوں کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
جمعے کو ریاست وکٹوریا میں چھ سو سے زیاہ کیسز رپورٹ ہوئے اور آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔

آسٹریلیا میں نافز لاک ڈاؤن کے باوجود کیسز میں اضافہ دیکھا گیا (فوٹو: اے ایف پی)

گریٹر میلبورن میں چھ ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا ارادہ کیا گیا تھا۔ وکٹوریا سٹیٹ کے وزیراعظم ڈینیئل اینڈریوز کا کہنا ہے کہ ریاست کے لیے تب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکے گا جب تک کورونا وائرس کے کیسز میں کمی نہ آ جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے وائرس کو مکمل طور پر ہاتھ سے نکلنے سے روک دیا ہے لیکن ہم اس کو ٹھیک طریقے سے روک نہیں سکے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب تک کورونا وائرس کے کیسز میں کمی نہیں لاتے ’ہمارے لیے یہ تقریباً ناممکن ہے کہ ہم کاروبار کو بحال ہوتے ہوئے اور آگے بڑھتے ہوئے دیکھ سکیں۔‘
دوسری جانب ویتنام میں کورونا سے پہلی ہلاکت ہوئی ہے۔  خبر رساں اداے اے ایف پی کے مطابق ویتنام میں کورونا دوبارہ سر اٹھا رہا ہے۔
ویت نام کے ’ہوئی این‘ شہر میں 70 سالہ مریض کی ہلاکت ہوئی ۔ سرکاری میڈیا کے مطابق مریض کو تین ہفتے پہلے ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
سال کے شروع میں کمیونسٹ ملک کی کورونا پر قابو پانے پر بڑی تعریفیں ہوئی تھیں جہاں نقل وحرکت اور قرنطینہ کے لیے سخت اقدامات کیے گئے تھے۔

تقریبا ہر ملک کورونا وائرس سے متاثر ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ایک کروڑ 73 لاکھ 15 ہزار 750 افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد چھ لاکھ 73 ہزار 568 ہے۔
دنیا بھر میں امریکہ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔  امریکہ میں متاثرہ افراد کی تعداد 44 لاکھ 95 ہزار 15 ہے۔
برازیل میں 26 لاکھ ایک ہزار ایک سو دو، انڈیا 16 لاکھ 38 ہزار 321، روس میں آٹھ لاکھ 38 ہزار 461، جنوبی افریقہ چار لاکھ 82 ہزار 169، میکسیکو اور پیرو میں چار چار لاکھ سے زیادہ کسیز رپورٹ ہوئے ہیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں