Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ: ہلاکتیں ڈیڑھ لاکھ ، تین ریاستوں میں وبا کا پھیلاؤ جاری

دنیا بھر میں چھ لاکھ 61 ہزار افراد ہلاک ہوئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 50 ہزار جبکہ برازیل میں ہلاکتوں کی تعداد 90 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک امریکہ ہے جہاں وائرس کے کیسز کی تعداد 44 لاکھ 26 ہزار 935 ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تین امریکی ریاستوں فلوریڈا، ٹیکساس اور کیلیفورنیا میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور ہلاکتوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد وشمار کے مطابق برازیل میں 25 لاکھ 52 ہزار، انڈیا 15 لاکھ 31 ہزار، روس آٹھ لاکھ 27 ہزار، جنوبی افریقہ چار لاکھ 71 ہزار اور میکسیکو اور پیرو میں بھی چار، چار لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے کوششوں کے باوجود دنیا بھر میں چھ لاکھ 61 ہزار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ دنیا بھر میں ایک کروڑ 69 لاکھ آٹھ ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہوئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وہ ممالک جو یہ سمجھ رہے ہیں کہ بڑی حد تک کورونا وائرس پر قابو پا چکے ہیں وہاں بھی نئے کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
کورونا وائرس کی وجہ سے معیشتوں کو نقصان پہنچ رہا ہے اور ممالک حفاظتی اقدامات لینے پر مجبور ہیں۔ کورونا وائرس نے دنیا بھر میں معمولات زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
ادھر سعودی عرب میں حج کا آغاز ہو چکا ہے اور دس ہزار کے لگ بھگ حاجیوں کو اس میں شرکت کی اجازت دی گئی ہے۔
گذشتہ برس 2.5 ملین افراد نے حج ادا کیا تھا۔ کورونا وائرس کی وجہ سے رواں سال حجاج کرام تعداد کم ہے۔ حجاج کرام کو مسجدالحرام میں چھوٹے چھوٹے گروپس کی شکل میں لایا جا رہا ہے۔

یورپ نے اپنے سفری لسٹ میں امریکہ کو شامل نہیں کیا (فوٹو: اے ایف پی)

بدھ کو امریکہ میں وبا سے ایک ہزار 267 افراد ہلاک ہوئے اور 68 ہزار سے زیادہ نئے کیسز سامنے آئے۔
امریکہ کی جنوبی اور مغربی ریاستیں، خاص طور پر فلوریڈا کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے، فلوریڈا میں کورونا وائرس سے چھ ہزار تین سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔
اے ایف پی کے مطابق توقع کی جا رہی ہے کہ یورپی یونین جمعرات کو یورپی بلاک کے ممالک کے شہریوں کے لیے سفری لسٹ کو اپڈیٹ کر دے۔ یورپی یونین ہر دو ہفتے بعد اس لسٹ کا جائزہ لیتی ہے۔
امریکہ اس لسٹ میں نہیں ہے اور یہ توقع بھی نہیں کی جا رہی کہ اس کو شامل کر لیا جائے گا۔
سفر کے لحاظ سے یورپی یونین کے محفوظ ممالک کی لسٹ میں آسٹریلیا، کینیڈا، جورجیا، جاپان،مراکش، نیوزی لینڈ، روانڈا، جنوبی کوریا، تھائی لینڈ، تیونس اور یورا گوئے شامل ہیں، اس لسٹ سے الجیریا کو اس لیے ہٹایا گیا کیونکہ وہاں پر دوبارہ سے کیسز میں اضافہ ہو رہا تھا۔
متعدد یورپی ممالک نے سپین سے آنے جانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

کورونا وائرس کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

برطانوی وزیراعظم جنہوں نے سپین سے آنے والوں کو قرنطینہ میں رکھنے کرنے کا اعلان کیا ہے، کہا ہے کہ یورپ کورونا وائرس کی وبا کی دوسری لہر کا سامنا کر سکتا ہے جبکہ کورونا وائرس کے کیسز میں دوبارہ اضافے کے باوجود  فرانسیسی وزیر صحت نے کہا ہے کہ ان کے ملک کو کورونا وائرس کے وبا کی دوسری لہر کا سامنا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے کلسٹرز پھر سے سامنے آ رہے ہیں، کچھ ہسپتالوں کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ وہاں مریضوں کے داخل ہونے کے رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے۔
سپین بھی ان ممالک میں شامل ہے جو کورونا وائرس سے بری طرح متاثر ہوا، کا کہنا ہے کہ ان کا ملک سیاحوں کے لیے ایک محفوظ منزل ہے۔
برازیل بھی چاہ رہا ہے کہ سیاح ان کے ملک کا رخ کریں، بدھ کو غیرملکی سیاحوں کے لیے اپنا ملک دوبارہ کھول لیا ہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں