Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں میوزک میوزیم کہاں بنے گا؟

اس میوزک عجائب گھر کا افتتاح 2022 کے اواخر میں ہوگا (فوٹو: العربیہ نیٹ)
سعودی وزارت ثقافت جدہ میں معروف فن کار طارق عبدالحکیم کے نام سے میوزک میوزیم قائم کرے گی۔ یہ سعودی عرب میں آرٹ کی تاریخ میں متوفی فنکار کے کردار اور سعودی موسیقی کی تاریخ کو مالا مال کرنے والے نوادر پر مشتمل ہوگا۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق عجائب گھر کا افتتاح 2022 کے اواخر میں ہوگا۔ یہ جدہ کے تاریخی علاقے البلد میں متوفی کے گھر میں قائم کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ یونیسکو 2014 میں البلد کے تاریخی علاقے کو بین الاقوامی ورثے کی فہرست میں شامل کرچکا ہے- 
طارق عبدالحکیم عجائب گھر میں سعودی فن کار کے زیر استعمال موسیقی کے آلات، تصاویر کے البم، ریکارڈنگ کے آلات سجائے جائیں گے۔ علاوہ ازیں ام کلثوم اور عبدالوہاب جیسے مشہور زمانہ عرب گلوکاروں کے میوزک کے نمونے بھی رکھے جائیں گے- 
طارق عبدالحکیم کی وہ سمعی اور بصری دستاویزات بھی پیش کی جائیں گی جن میں وہ دیگر فن کاروں کے ساتھ اپنی تیار کردہ میوزک پیش کر رہے ہیں- قومی نغموں سے متعلق ان کی میوزک کے نمونے بھی عجائب گھر کا حصہ ہوں گے- 

قومی نغموں سے متعلق میوزک کے نمونےعجائب گھر کا حصہ ہوں گے (فوٹو: مزمز)

سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق طارق عبدالحکیم عجائب گھر کے دو بڑے حصے ہوں گے۔ ایک حصے میں متوفی فن کار کی ذاتی تاریخ اجاگر کی جائے گی جبکہ دوسرا حصہ میوزک ریسرچ سینٹر پر مشتمل ہوگا- اس میں سعودی میوزک سے متعلق مضامین اور تحریریں پیش کی جائیں گی۔ عالم عرب کی موسیقی پر تحقیقی کتابیں ہوں گی۔ موسیقی کے سکالرزکو میوزک سے متعلق معلومات سے مالا مال کرنے والی کتابیں بھی رکھی جائیں گی۔ 
طارق عبدالحکیم سعودی ثقافت کی علامت مانے جاتے ہیں۔ ان کے نام سے عجائب گھر ان کی موسیقی کے حوالے سے عملی خدمات کا اعتراف ہوگا۔ 
طارق عبدالحکیم 1338 ھ مطابق 1920 میں طائف کے المثناۃ مقام پر پیدا ہوئے۔ وہ کم عمری ہی میں مقامی نغموں کے ماہر ہوگئے تھے۔ طائف میں مشہور عوامی موسیقی اور رقص کے آرٹ میں کمال پیدا کرلیا تھا۔

1952 میں عسکری موسیقی کی تربیت کے لیے مصر گئے (فوٹو: مزمز)

فوج میں بھرتی کے بعد انہیں 1952 میں عسکری میوزک کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے مصر بھیجا گیا تھا- یہ پہلے سعودی تھے جنہیں آرمی بینڈ کی موسیقی سیکھنے کے لیے باقاعدہ سکالر شپ پر بھیجا گیا۔ 
انہوں نے مصر میں میوزک کی باقاعدہ تعلیم حاصل کی- انہوں نے مملکت واپسی پر 1954 میں سعودی آرمی میوزک سکول قائم کیا اور فوج میں 14 میوزک ٹیموں کو ٹریننگ دی۔ 
طارق عبدالحکیم نے دس سے زیادہ کتابیں میوزک پر لکھیں- انہوں نے 500 سے زیادہ موسیقی تیار کیں- متعدد عوامی گانے پیش کیے۔ 1972 میں سعودی انجمن برائے ثقافت و فن کے قیام میں حصہ لیا۔  
1981 میں یونیسکو سے موسیقی کا پہلا ایوارڈ حاصل کیا۔ یہ پہلے عرب تھے جنہیں یونیسکو نے ایوارڈ سے نوازا اور دنیا میں یہ اعزاز پانے والی چھٹی شخصیت تھے۔  
عرب لیگ کے ماتحت عرب میوزک کونسل نے 1983 میں انہیں اپنا چیئرمین منتخب کیا- 1987 میں ان کا دوبارہ انتخاب ہوا۔ 

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: