Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تبوک میں 'سٹیشن 67' منفرد سیاحتی منصوبہ

سعودی عرب کی تبوک ریجن میں ایک سعودی فیملی نے اپنے تخلیقی جذبے کو سیاحت کے منصوبے میں بدل دیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق تبوک شہر کے داخلی راستے پر سیاحوں اور  مسافروں کی خدمت کے لیے ایک منفرد اور جدید سٹیشن قائم کیا گیا ہے۔

اس منصوبے کے بارے میں اپنے ایک انٹرویو میں  سعودی خاندان کے سربراہ  انجینئرعود العنزی  نے بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ہم 9 ستمبر 2020 کو اس منصوبے کے  افتتاح کا عزم رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا یہ ایک خواب جیسا ہے جس کی تعبیر حاصل کرنے کے لیے ہم سب نے مل کر جوش  اور جذبے کے ساتھ  پایہ تکمیل تک پہنچانے میں مدد کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  خاص سٹیشن کے ذریعے ہم نے تبوک ریجن میں موجود کئی مقامات کی خصوصیات کی نشاندہی سے سیاحوں کی رہنمائی کی ہے ۔
یہاں آنے والوں کے لیے ڈرائیو ان فوڈ سٹیشن اور شاہراہوں پر مسافروں کے لیے یہ صرف ایک سٹیشن نہیں بلکہ یہاں روایتی طرز کے ہوٹل کا انتظام  ہے۔

انہوں نے مزید کہا "ہم نے اس منصوبے کی تشکیل میں انجینئرنگ ڈیزائن  کومدنظر رکھا ہے جس میں کھلے ٹرمینلز ، ٹرالیوں اور کنٹینرز کے اسٹائل ہیں۔
سٹیشن میں 25 سے زیادہ ریستوراں اورکیفے ہیں۔ چوبیس گھننے اعلی معیار کی خدمت کے لیے فوڈ ٹرک ہیں۔
بچوں کی دلچسپی  اور مختلف مصروفیات نیز یہ کہ  ان کے  کھیلنے کے لیے مخصوص جگہ  اور اس کے علاوہ ایک سپر مارکیٹ بھی موجود ہے۔

انجینئر العنزی نے مزید واضح کیا کہ اس خواب کو سچ ثابت کرنے کے لیے انہوں نے اپنے پورے گھر کو ورکشاپ میں تبدیل کر دیا۔ اس میں کنبے کے ہر فرد بڑوں اور بچوں نے حصہ لیا۔ جس سے بہترین سائنسی نظریات ابھرے اور ہم نے انہیں مکمل کر کے یہاں قائم کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سے جو کچھ بھی ہو سکتا ہے وہ  کیا اور  یہ سب اللہ تعالی کی خاص مدد سے ہوا۔کنگ فیصل انٹرنیشنل روڈ پر  دس ہزار  مربع میٹر کے رقبے پر یہ سٹیشن موجود ہے۔اس منصوبے کا نام سٹیشن 67 رکھا گیا ہے۔

یہ سٹیشن  تبوک کے ایسے علاقے میں قائم کیا گیا ہے جہاں مدینہ منورہ کی طرف جانے اور ادھر سے واپسی کے مسافروں کے لیے آسان راستہ ہے۔
اس کے ساتھ اردن اور مصر جانے کے لیے ضباء بندرگار کا راستہ اپنانے والے بین الاقوامی مسافروں کے لیے بھی ہے۔ نیوم جانے والو ں کے لیے بھی یہ ایک راستہ ہے۔
 
  • خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: