Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی نوجوان قدیم قلعے کیسے بچا رہے ہیں

بارش کے پانی سے قلعے زمین بوس ہو رہے ہیں۔(فوٹو سبق)
 سعودی عرب میں مشرقی جازان ریجن کی کمشنری ’الدائر‘ میں آل یحی قبائل کے نوجوانوں نے رضا کارانہ طور پر علاقے میں قدیم قلعوں اور فصیلوں کی مرمت اور انہیں محفوظ رکھنے کے کام کا آغاز کیا ہے۔ 
قبیلے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ آثار قدیمہ ان قدیم قلعوں اور فصیلوں پر توجہ دے جن میں سے بعض کی عمر چار ہزار برس سے بھی زائد ہے۔ 
ویب نیوز ’سبق ‘ نے اس حوالے سے قبیلے کے نوجوانوں سے ملاقات کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں بعض قدیم قلعوں کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہو چکی ہے۔

 بعض قلعے اور فصیلیں 4 ہزار برس قدیم ہیں۔(فوٹو سبق)

بارش کے پانی سے قلعے زمین بوس ہو رہے ہیں۔ اسی لیے رضاکارانہ طور پر قدیم ورثے کی حفاظت کےلیے کام کا آغاز کیا ہے۔ 
رضاکارگروپ کے رہنما ’موسی مصلح الیحیوی ‘ کا کہنا تھا کہ ’ العصیمہ قلعہ کی فصیل بارش سے متاثر ہو کر زمین بوس ہو گئی تھی جس پر یہ فیصلہ کیا کہ علاقے میں دیگر قدیم قلعوں اور فصیلوں کی حفاظت کےلیے ٹھوس اور جامع انداز میں کام کیاجائے۔اس کے لیے رضاکاروں کی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔‘ 
موسی نے مزید کہا کہ ’ قلعوں کی ناگفتہ بہ حالت کے بارے میں متعدد بار محکمہ آثار قدیمہ کو مطلع کیا گیا تھا، باربار توجہ دلانے کے باوجود وہاں سے کسی قسم کی کارروائی نہ کیے جانے پر بالاخر ہم نے خود ہی اپنے طور پر اس قدیم ورثے کی حفاظت کا بیڑا اٹھایا‘۔ 

دوسرے مرحلے میں اصلاح و مرمت کا آغاز کیا جائے گا( فوٹو سبق)

انہو ں نے مزید کہا ’ قدیم قلعوں کی حفاظت کےلیے ابتدائی طورپر پانچ قلعوں اور فصیلوں کی مرمت کا فیصلہ کیاجن میں قلعہ الولجہ ، قلعہ عاتیہ ، قلعہ میزہ ، قلعہ نخلہ اور قلعہ العصیمہ شامل ہے۔‘ 
قدیم قلعوں اور فصیلوں کی مرمت اور دیکھ بھال کے لے رضاکاروں میں معماری ماہرین اور انجینئرز بھی شامل ہیں جو اس تاریخی ورثے کو بچانے کےلیے اپنے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ 
ٹیم کے سربراہ نے ’سبق‘ نیوز کو مزید بتایا کہ ’ابتدائی مرحلے میں قلعوں اورفصیلوں کا مکمل اور باریک بینی سے سروے کیاجائے گا بعدازاں دوسرے مرحلہ میں اس کی اصلاح و مرمت کے عمل کا آغاز کریں گے‘۔ 

 قلعوں کی پتھروں کی دیواروں پر آج بھی قدیم نقوش موجود ہیں(فوٹو سبق)

اس حوالے سے ماہر تاریخ اور آثار قدیمہ ’ یححی شریف المالکی ‘ کا کہنا تھا کہ الدائر کمشنری کے علاقے آل یحیحی میں قدیم قلعے اور فصیلیں انتہائی قدیم ہیں جن میں سے بعض 4 ہزار برس قدیم ہیں۔ان قدیم قلعوں کی پتھروں کی دیواروں پر آج بھی قدیم نقوش موجود ہیں جن کی باقاعدہ طور پر دیکھ بھال کی اشد ضرورت ہے۔

شیئر: