Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوم الوطنی کے لیے سعودی فنکارہ کے خصوصی شاہکار

شالیمارشربتلی نے جدہ کے میئر صالح الترکی کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں تجریدی آرٹ کی  فنکارہ  شالیمار شربتلی مملکت کے 90 ویں قومی دن کی تقریبات میں اپنے خصوصی اور جدید فن کا مظاہرہ کریں گی۔
عرب نیوز میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سعودی فنکارہ  شالیمار شربتلی نے بتایا ہے کہ  جدہ کی بلدیہ کے تعاون سے 23 ستمبر یوم الوطنی کے موقع پر اپنا  کام عوام کو دکھانے کے لیے پیش کیا جائے گا۔

کاروں پرمخصوص پینٹنگز کو وہ تجربے کے ساتھ چیلنج سمجھتی ہیں۔(فوٹو ٹوئٹر)

شربتلی جو ایک خاص قسم کے "موونگ آرٹ" سکول  کی بانی ہیں وہ اپنے خاص انداز سے کاروں کے اوپر پینٹنگز بنانے کا ہنر جانتی ہیں اور  ان کے اس کام کو پسند کیا جاتا ہے۔
انہوں نے مخصوص پینٹنگز کے یہ ڈیزائن پورشے911 اور فارمولہ ون ریسنگ کاروں کے اوپر ہاتھ سے بنائے ہیں۔ انہیں ایک خاص نام  لاتورق دیا گیا ہے جو کہ ان کے  مختلف شاہکاروں میں سب سے زیادہ قابل ذکر ہیں۔
انہوں نے اس خصوصی پینٹنگ کے ساتھ  اپنی پورشے کار2017  میں پیرس میں ہونے والے ایک موٹر شو میں نمائش کے لیے رکھی اور دوسری گاڑی نے مناکو میں ہونے والی گرانڈ پریکس2017 میں حصہ لیا۔

یہ ڈیزائن پورشے911 اور فارمولہ ون کاروں پر ہاتھ سے بنائے ہیں۔(فوٹو ٹوئٹر)

ان دونوں گاڑیوں کو پیرس کے  لوور میوزیم میں 2017 میں "موونگ آرٹ"  کی نام سے ہونے والی نمائش میں بھی رکھا گیا۔
اس سال سعودی عرب کے قومی دن یوم الوطنی کے موقع پر شالیمار شربتلی کو چار گاڑیوں کو خصوصی پینٹ سے سجا کر جدہ کے مختلف علاقوں میں نمائش کے لیے رکھنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
عرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شالیمار شربتلی نے اپنے فن کے پس منظر، فن پاروں کی تخلیق اور درپیش چیلنجوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے قومی دن کے موقع پر ہونے والی تقریبات میں مملکت کی نمائندگی کرنے پر اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

شالیمار شربتلی نے فن پاروں کی تخلیق اور درپیش چیلنجوں کے بارے میں بتایا۔ (فوٹو ٹوئٹر)

انہوں نے بتایا کہ میری والدہ بھی آرٹسٹ تھیں اور یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ میں نے آرٹ سٹوڈیو میں ہی اپنی آنکھیں کھولی۔
شالیمار نے کہا کہ میری بچپن کی بہت سی یادیں اس آرٹ سٹوڈیو سے منسلک ہیں۔ جیسا کہ فیروز، عبدالحلیم(حافظ) اور جولیو اگلیسس کی آوازیں اور میرا بچپن دوسرے بچوں کی طرح ہرگز نہیں رہا۔
میں اپنی والدہ کے تعاون اور ان کے سکھانے سے 6 سال کیعمر میں اپنی صلاحیتیں ابھارنے اور نکھارنے میں کامیاب ہو گئی اور 8 سال کی عمر میں اپنی فنکارنہ صلاحیتوں سے زندگی کا پہلا ایوارڈ بھی جیت لیا۔

جدہ کے مختلف علاقوں میں نمائش کے لیے فن پارے رکھے جائیں گے۔ (فوٹو عرب نیوز)

انہوں نے بتایا کہ 1988 میں  جب وہ 16 برس کی تھیں انہوں نے مصر کے شہر قاہرہ میں اپنے فن کی پہلی نمائش کا اہتمام کیا تھا۔
میرے کیریئر کے ابتدائی دنوں میں مصر کے مشہور مصور صالح طاہر اور شاعر فاروق جوویدہ میرے کام کے مداح تھے۔ انہوں نے میرے شو میں شرکت کی اور  کام اور فن کی تعریف کی۔
شالیمار پہلی سعودی خاتون آرٹسٹ کے طور پر  بین الاقوامی سطح پر پہچانی جاتی ہیں۔ انہیں حکومت کی جانب سے آرٹ ورک تیار کرنے کی نمائندگی دی گئی۔
2017 میں سول سوسائٹی میں انسانیت  کی خدمت کے کاموں میں حصہ لینے کے لئے انہیں خیرسگالی سفیر کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔

وہ خاص انداز سے کاروں کے اوپر پینٹنگز بنانے کا ہنر جانتی ہیں۔(فوٹو ٹوئٹر)

اگرچہ شربتلی کاروں پرمخصوص پینٹنگز کو ایک تجربے کے ساتھ چیلنج سمجھتی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ یہ بہت فائدہ مند بھی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ  کاروں پر رنگ ایسے رنگ کرنا  بہت مشکل ہے۔ آپ  کو رنگوں کا بہت خیال رکھنا پڑتا ہے کیونکہ یہ جلد خشک ہو جاتے ہیں لیکن اب میں اس کی عادی ہو گئی ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تجربہ ہی آپ کو منفرد  بناتا ہے اور جدت پسندی آپ کی تخلیقی صلاحیتوں کو ابھارتی ہے اور یہ صلاحیتیں ارد گرد کے ماحول کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھالنے کے لیے آسان بنا دیتی ہیں۔
اس سال مملکت کے قومی دن کی مناسبت سے مجھے اس میں خاص انداز میں شرکت کرنے اور مملکت کی بہترین خدمت کرنے کا موقع ملا ہے جسے میں اعزاز سمجھتی ہوں۔

پہلی سعودی خاتون آرٹسٹ کے طور پر  بین الاقوامی سطح پر پہچانی جاتی ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)

شربتلی نے مزید کہا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے اور ہم سب کو اس وبائی مرض سے محفوظ رکھنے کے لیے حکومت ہمیں جو سہولتیں مہیا کر رہی ہے۔ ان حالات میں ہمیں بھی اپنی قوم کے لیے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
شالیمار شربتلی نے پرانی کاروں اور دیگر مختلف گاڑیاں کو فن پاروں میں تبدیل کرنے کے اپنے اس اقدام کی حمایت کرنے  پر بلدیہ  جدہ کے میئر صالح الترکی کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس موسم میں بھی اپنے کام کو جتنا بہتر کرسکتی ہوں کروں گی اور ملک کو خوبصورت بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہوں گی۔
ان فن پاروں کی نمائش جدہ کورنیش کے واٹرفرنٹ پر کی جائے گی۔ اس منصوبے کے دوسرے مرحلے میں ان فن پاروں کو مملکت بھر میں نمائش کے لیے رکھا جائے گا۔
 
  • خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: