بینکوں نے اپنے صارفین کو ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’کسی بھی نامعلوم شخص سے موصول ہونے والا کوئی بھی لنک خواہ ایس ایم ایس کے ذریعہ موصول ہو یا واٹس ایپ کے ذریعہ سے یا پھر ای میل میں ہو، اسے ہر گز کھول کے نہ دیکھا جائے‘۔
’دنیا بھر میں ہیکر بینک صارفین کو لوٹنے اور ان کے کھاتوں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے یہ لنکس بھیجتے ہیں جن کے کھولنے سے ہیکر بینک معلومات حاصل کرلیتے ہیں‘۔
اسی طرح بینکوں نے صارفین کو خبر دار کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ ’سرمایہ کاری اور بڑے منافعوں کی مختلف سکیموں کی انٹرنیٹ پر تشہیر کی جارہی ہے‘۔
’بیرون ملک ان سکیموں میں سے اکثر کے پاس لائسنس نہیں ہوتا نیز یہ اکثر دھوکے بازی پر مبنی ہوتے ہیں‘۔
’سادہ لوح صارفین بڑے منافع کے لالچ میں ان دھوکے باز اداروں کے ہتھے چڑھ کر رقم گنوا بیٹھتے ہیں‘۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سعودی عرب میں شہریوں اور غیر ملکیوں کو مختلف ذرائع سے مختلف قسم کے لنکس موصول ہو رہے ہیں جن میں مختلف قسم کی ترغیبات دی جا رہی ہیں۔
بعض لوگوں کے واٹس ایپ ہیک ہوئے ہیں جن کے ذریعہ ہیکر ایک خاص قسم کا کوڈ لوگوں کو بھیجتے ہیں اور پھر ان سے کہا جاتا ہے کہ ’میں نے غلطی سے آپ کو کوڈ بھیجا ہے، کیا آپ مجھے وہ کوڈ دوبارہ لکھ کر دے سکتے ہیں‘۔