Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جعلی رعایتی پیشکش روکنے کے لیے وزارت تجارت کی ایپ

کمپنیوں کو رعایتی نرخ کے طریقہ کار کے لیے لائحہ عمل کے تحت چلنا ہو گا۔(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی وزارت تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ  سمارٹ فونز پر ایک نیا الیکٹرانک ایپ مارکیٹ میں جعلی اور غیر قانونی رعایت کی پیش کشوں سے گاہکوں کو محفوظ رکھنے کے لیے انتہائی موثر ثابت ہو گی۔
عرب نیوز کے مطابق ترجمان نے بتایا ہے کہ یہ ایپ صارفین کو یہ بھی چیک کرنے میں مدد  دے گی کہ آیا اشیاء کی فروخت درست اور قابل استعمال ہے اگر غلط ہے تو  صارفین براہ راست وزارت کو خلاف ورزیوں کی اطلاع دے سکتے ہیں۔
وزارت کے ترجمان عبدالرحمن الحسین نے کہا کہ رعایتی پیشکش کرنے والی کمپنیوں کو اس  طریقہ کار  کے لیے کسی لائحہ عمل کے تحت چلنے کی ضرورت ہے۔

 خصوصی رعایت کاروبار میں ترقی اور ساکھ مضبوط کرتی ہے۔(فوٹو سوشل میڈیا)

رعایتی نرخ پر اشیاء  مارکیٹ میں لانے کے لیے  لائسنس کی درخواست دینا ہوگی ، ان خاص مصنوعات کا ذکر کرنا ہوگا ،  ان اشیاء کی  قبل اور بعد میں قیمتوں کی فہرست فراہم کرنا ہوگی ۔قبل  اور بعد میں قیمتوں میں کتنے فیصد چھوٹ دی جا رہی ہے اس  کو واضح طور پر دکھانا ہوگا۔
وزارت کی جانب سے اس رعایتی ایپ میں ان تجارتی کمپنیوں  کی فہرست بھی دی گئی ہے جن کے پاس  رعایتی پیشکش کا لائسنس موجود ہے ۔اس  ایپ کو سمارٹ فونز پر حاصل کیا جاسکتا ہے۔

صارفین کو اشیاء کی  درست قیمت چیک کرنے میں مدد ملے گی۔(فوٹو عرب نیوز)

قابل استعمال اشیاء  اور انہیں مہیا کرنے والے مراکز  کو تلاش کرنے اور رعایت کی شرح اوروقت بھی ایپ پر دستیاب ہو گا۔
اس سے صارفین کو گوگل میپ کے ذریعہ رعایتی مرکز کے  مقام کی تلاش  میں بھی سہولت حاصل ہو گی۔
وزارت  تجارت نے بتایا ہے کہ ایسی تمام کمپنیوں اور مراکز سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ  خصوصی اور محدود مدت کے لیے رعایت دینے کا لائسنس صارفین کے لیے اپنے اشتہارات پر واضح پر چسپاں کریں  جب کہ آن لائن سٹورز لائسنس کو اپنی ویب سائٹ پر واضح طور پر دکھائیں۔

رعایتی اشیاء کی قمیت کو جانچنے کے لیے رسید واحد ثبوت ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)

وزارت کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ایسی کمپنیاں یا  آن لائن کاروبار  کرنے والے تاجر ڈسکاؤنٹ لائسنس کے لئے درخواست دے سکتے ہیں  جس کے بعد وہ  خصوصی رعایت کے ساتھ کوئی بھی شے فروخت کر سکتے ہیں۔ صارفین کے لیے یہ رعایت ان کے کاروبار میں ترقی اور ساکھ مضبوط کرتی ہے۔
اس موقع پر کنزیومر پروٹیکشن ایسوسی ایشن کے سابق صدر  محمد الحمد نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت  تجارت کو  رعایتی قیمتوں سے قبل اشیاء کے نرخوں  کا جائزہ  لینا چاہئے  اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ رعایت سے قبل اور بعد کی قیمت اور  واٹ  کے ساتھ ساتھ رعایتی  فیصد  کے سٹکرز  چسپاں کئے جائیں  جو قیمت کو واضح طور پر ظاہر کریں۔

مراکز تلاش کرنے اور رعایت کی شرح اوروقت بھی ایپ پر دستیاب ہو گا۔(فوٹو عرب نیوز)

انہوں نے مزید کہا  کہ  کچھ مراکز قیمتوں میں اضافہ کرتے ہیں اور پھر دعوی کرتے ہیں کہ وہ رعایت کی پیش کش کررہے ہیں۔ صارفین کو  اس سے آگاہ رہنا چاہئے  اور اگر کوئی آفٹر سیل سروس موجود ہے تو یہ بھی دکاندار سے پوچھنا چاہئے۔ "
صارفین کو  خریدی گئی ہر چیز کی  رسید کا  بھی مطالبہ کرنا چاہئے کیونکہ رسید ہی  واحد ثبوت ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس نے  رعایتی اشیاء خریدی ہیں۔"
 
  • خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: