Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کورونا کے مالی اثرات خدشات سے کم ہوئے‘

سعودی بجٹ برائے 2021 کا تخمینہ جاری کیا گیا ہے۔(فوٹو ایس پی اے)
 سعودی وزارت خزانہ نے سعودی بجٹ برائے 2021 کا تخمینہ جاری کیا ہے۔ اخراجات 990 ارب اور آمدنی 846 ارب ریال متوقع ہے۔ 
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزارت خزانہ نے توقع ظاہر کی ہے کہ بجٹ 2020 کے اخراجات 1068 ارب ریال ہوں گے۔ سعودی عرب کو 2020 کے مقابلے میں 2021 کے دوران آمدنی 10 فیصد زیادہ ہوگی- 
بجٹ ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ قومی آمدنی میں سالانہ 6.4 فیصد اوسط اضافہ ہوگا- 2023 میں آمدنی 928 ارب ریال کے لگ بھگ ہوگی۔  
بجٹ سے متعلق ابتدائی بیان میں کہا گیا ہے کہ 2021 میں قومی بجٹ میں خسارہ مجموعی قومی پیداوار کے حوالے سے 5 فیصد تک کم ہوجائے گا۔ جس کی بنیاد پر 2021 میں بجٹ خسارہ آدھا ہوجائے گا۔ 
آئندہ برسوں سے متعلق توقعات میں بتایا گیا ہے کہ 2022 کا قومی بجٹ 955 ارب اور 2023 کا 941 ارب ریال ہوگا۔ 
قومی قرضے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 2021 میں سعودی عرب کا قومی قرضہ قومی پیداوار کے حوالے سے 33 فیصد تک پہنچ جائے گا- 
2021 کے قومی بجٹ کے بارے میں امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ 2020 میں  3.8 فیصد کساد بازاری ہوگی اور2021 میں شرح نمو 3.2 فیصد  ہوگی- 
سال رواں 2020 کے حوالے سے قومی آمدنی کا تخمینہ 770 ارب ریال اور اخراجات کا اندازہ 1068 ارب ریال لگایا گیا ہے۔  
وزارت خزانہ  کا کہنا ہے کہ سال رواں کے بجٹ میں قومی پیداوار کے حوالے سے خسارہ 12 فیصد ہوگا- 

2020 کے دوران افراط زر 3.7 فیصد کے لگ بھگ ہوگا-(فوٹو ٹوئٹر)

 حقیقی قومی مجموعی پیداوار میں 2020 کے دوران  3.8 فیصد کمی ہوگی۔ اس سلسلے میں سال رواں کی پہلی ششماہی کے دوران اقتصادی گراف کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ 
2020 کے دوران افراط زر 3.7 فیصد کے لگ بھگ ہوگا- 
ماہر اقتصاد ترکی بدعق نے العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سال رواں کی دوسری سہ ماہی کے دوران کورونا وبا کے مالی اثرات کو 2020 بجٹ تیار کرتے ہوئے مدنظر نہیں رکھا گیا تھا۔ متوقع اخراجات 1020 ارب ریال تھے۔حقیقی اخراجات بڑھ کر 1068 ارب ریال ہوگئے۔ اخراجات وبا کی وجہ سے پرائیویٹ سیکٹر، ہیلتھ سیکٹر اور ریلیف پروگرام کی وجہ سے زیادہ ہوئے ہیں۔ 
 2020 میں آمدنی 2019 کے مقابلے میں 17 فیصد کم ہوئی۔ 2020 کی آمدنی 770 ارب ریال رہ گئی البتہ وبا کے مالی اثرات خدشات سے کم ہوئے۔ ایسا اخراجات میں کفایت شعاری اور سماجی کفالت پروگراموں کی اعانت کی وجہ سے ممکن ہوسکا۔ 

آمدنی 2019 کے مقابلے میں 17 فیصد کم ہوئی ہے۔(فوٹو سوشل میڈیا)

2018 اور 2019 کے دوران بجٹ خسارے میں کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔ جس کی وجہ اخراجات میں کفایت شعاری اور طویل مدتی اہداف کے پروگرام تھے البتہ وبا نے بجٹ 2020 پر منفی اثرات ڈالے۔ خدشہ ہے کہ بجٹ خسارہ 2020 تک 12 فیصد تک پہنچ جائے گا جبکہ 2019 میں بجٹ خسارہ 4.5 فیصد تھا- اس بات کا امکان ہے کہ مجموعی قومی قرضہ  2020 کے آخر تک مجموعی قومی پیداوار کے حوالے سے  34.4 فیصد تک پہنچ جائے۔ 
 سال رواں کے آخر میں سرکاری اثاثے منظور شدہ بجٹ کے مطابق 346 ارب ریال  تک رہنے کی توقع ہے جو مجموعی قومی پیداوار کے حوالے سے  14 فیصد ہے۔

شیئر: