Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خواتین میں واک کا بڑھتا رجحان

چہل قدمی کا مقصد وزن گھٹانا نہیں بلکہ چاق چوبند رہنا ہے (فوٹو: العربیہ)
ریاض کی 300 خواتین عمدہ صحت، خود کو چاق چوبند رکھنے اور سستی و کاہلی کو مات دینے کے لیے ہر ہفتے 30 کلو میٹر پیدل چلنے لگیں- انہوں نے چہل قدمی کی عادت بنالی ہے- ریاض کی خواتین نے باقاعدہ چہل قدمی لیڈیز گروپ بھی بنالیا-


کچھ خواتین ہفتے میں تین مرتبہ دس کلو میٹر تک چہل قدمی کرتی ہے (فوٹو: العربیہ)

العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے گروپ کی ایک رکن خاتون نے کہا کہ دراصل چہل قدمی کے لیے لیڈیز گروپ کی شروعات 2016 میں تین خواتین نے کی تھی- چار سال کے دوران گروپ کا دائرہ پھیل گیا ہے- اب اس کی ممبر خواتین کی تعداد تین سو تک پہنچ چکی ہے-
انہوں نے بتایا کہ گروپ میں شامل خواتین ہفتے میں تین بار 7 سے 10 کلو میٹر چہل قدمی کرتی ہیں- ہم سب سمارٹ ایپ کے ذریعے پتا لگا لیتے ہیں کہ کس نے کتنے کلو میٹر کا سفر طے کیا ہے-
 ایک اور رکن خاتون نے بتایا کہ اب اس کا وزن کم ہو کر 70 کلوگرام ہوگیا ہے- چہل قدمی کی بدولت یہ اچھی کامیابی ہے تاہم چہل قدمی کا اصل ہدف وزن گھٹانا نہیں بلکہ خود کو چاق چوبند رکھنا ہے-

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: