Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایران میں امریکہ اور اسرائیل نے مل کر القاعدہ کمانڈر کو ہلاک کیا‘

ابو محمد مصری کو تہران کی ایک گلی میں دو موٹر سائیکل سواروں نے سات اگست کو ہلاک کیا۔ (فوٹو: روئٹرز)
امریکہ اور اسرائیل نے ایران میں القاعدہ کے اہم کمانڈر ابو محمد المصری کو تلاش کر کے ہلاک کرنے میں اکٹھے کام کیا۔
عرب نیوز نے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے حوالے سے لکھا ہے کہ عبداللہ احمد عبداللہ یا ابو محمد مصری کو تہران کی ایک گلی میں دو موٹر سائیکل سواروں نے رواں سال  اگست کو ہلاک کیا تھا۔
نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ ابو محمد مصری، جنہیں ایمن الظواہری کا جانشین کہا جاتا ہے، کی ہلاکت کو اب تک خفیہ رکھا گیا تھا۔

 

اخبار کے مطابق ابھی یہ بات واضح نہیں ہے کہ ابو محمد مصری کی ہلاکت میں امریکہ کا کوئی کردار تھا لیکن امریکی حکام کئی برس سے ایران میں ان کا پیچھا کر رہے تھے۔
نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ القاعدہ نے ابو محمد کی ہلاکت کا اعلان نہیں کیا ہے، ایرانی حکام نے بھی اس کو چھپانے کی کوشش کی ہے اور کسی حکومت نے عوامی سطح پر اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
ایک امریکی افسر نے  خبر رساں ادارے روئٹرز کے ساتھ  بات چیت میں نیو یارک ٹائمز کی خبر پر  تبصرہ کرنے سے انکار کیا کہ اس میں امریکہ کا کوئی ہاتھ ہے۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق ابو محمد کے ساتھ ان کی بیٹی اور اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کی بیوہ بھی ہلاک ہوئی۔

ایک امریکی اہلکار کے مطابق ہو سکتا ہے کہ ایران نے القاعدہ کمانڈر کو امریکہ کے خلاف استعمال کے لیے زندہ رکھا ہو۔ (فوٹو: روئٹرز)

اخبار نے امریکی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ ابو محمد 2003 سے ایران کی ’تحویل‘ میں تھے لیکن وہ 2015 سے تہران کے مضافات میں رہ رہے تھے۔
امریکی انسداد دہشت گردی کے حکام کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ ایران نے اسے امریکہ کے خلاف استعمال کرنے کے لیے زندہ رکھا ہو۔

شیئر: