Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان میں ’انتہائی مطلوب‘ القاعدہ رہنما ہلاک

محسن المرسی کو غزنی صوبے میں ایک سپیشل آپریشن میں ہلاک کیا گیا (فوٹو: اے یف پی)
افغان سکیورٹی فورسز نے القاعدہ کے مطلوب سینیئر رہنما محسن المرسی کو ہلاک کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق افغانستان کے نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی (این ڈی ایس) نے سنیچر کی رات ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ یہ القاعدہ رہنما امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست میں شامل تھے۔
امریکی نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سینٹر کے سربراہ کرس ملر نے ایک بیان میں محسن المرسی کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ’اس کی ہلاکت دہشت گرد تنظیم کے لیے بڑا دھچکہ ہے جو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے ہاتھوں مسلسل نقصان اٹھا رہی ہے۔‘
ان کے مطابق ’القاعدہ کے محسن المرسی کی ہلاکت دہشت گرد تنظیم کی ختم ہوتی افادیت کو ظاہر کرتی ہے۔‘
امریکہ نے محسن المرسی کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی مدد کرنے اور امریکی شہریوں کو قتل کرنے کی سازش کا مورد الزام ٹھہرایا تھا۔
این ڈی ایس  کے مطابق محسن المرسی کو القاعدہ کا اہم لیڈر سمجھا جاتا تھا جنہیں افغانستان کے غزنی صوبے میں ایک سپیشل آپریشن میں ہلاک کیا گیا ہے۔
ایف بی آئی نے محسن المرسی کی ہلاکت پر بات کرنے سے انکار کیا ہے۔
ایف بی آئی کے مطابق محسن المرسی کو حسمان عبدالرؤف بھی کہا جاتا تھا اور وہ مصر کے شہری تھے۔
گذشتہ ماہ امریکی سیکریٹری آف سٹیٹ مائیک پومپیو نے کہا تھا افغانستان میں القاعدہ کے دو سو سے بھی کم دہشت گرد باقی رہ گئے ہیں۔

شیئر: