Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گاڑیوں میں بچوں کی مخصوص سیٹ نہ ہونے پر چالان

آٹھ سے 12 برس کے بچوں کا سیٹ بیلٹ استعمال کرنا لازمی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
 سعودی محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ گاڑیوں میں تنہا بچوں کو بغیر مخصوص سیٹ کے بٹھانے پر 3 سو سے 500 ریال تک کا چالان کیا جاسکتا ہے۔
 ٹریفک پولیس کے قانون کی شق 57 کے تحت گاڑیوں میں بچوں کے لیے مختلف نوعیت کی سیٹ کا انتظام کرنا ضروری ہے جو ان کی عمر، وزن اور قد کے مناسبت سے نصب کی جائیں۔
ٹریفک پولیس نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر تین طرح کی مخصوص سیٹوں کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نومولود سے لیکر دو برس اور 10 کلو گرام وزن کے بچے جن کا قد 80 سینٹی میٹر تک ہو ان کے لیے مخصوص سیٹ جو عقبی نشست پر نصب کی جاتی ہے وہ ’ بیک فیسنگ ‘ ہونا چاہئے۔

فرنٹ فیسنگ سیٹ 2 سے 4 برس تک کی عمر کے بچوں کےلیے مخصوص ہے(فوٹو، ٹوئٹر) 

دوسری کیٹگری کی سیٹ دو سے چار برس تک کی عمر کے بچوں کے لیے مخصوص ہے یہ ’فرنٹ فیسنگ ‘ ہوتی ہے یعنی اس میں بچے کا چہرہ گاڑی کے سامنے کی جانب ہوتا ہے۔
تیسری نوعیت کی سیٹ چار سے آٹھ برس اور 35 کلوگرام جب کہ قد 137 سینٹی میٹر تک کے بچوں کےلیے مخصوص ہے وہ بھی ’فرنٹ فیسنگ ‘ ہوتی ہے۔
وہ بچے جنکی عمر 8 سے 12 برس تک ہوتی ہے ان کےلیے سیٹ بیلٹ کا استعمال کرانا ضروری ہے تاکہ کسی بھی حادثے کے صورت میں بچے محفوظ رہیں۔

بچوں کی مخصوص کرسی نہ ہونے پر500 ریال تک چالان ہو سکتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ قوانین لوگوں کی حفاظت کے لیے مرتب کیے جاتے ہیں ان پر عمل کرنا ہر ایک کی ذمہ داری ہے جہاں تک بچوں کی سیٹ کا تعلق ہے تو اسے مختلف حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈئزائن کیا جاتا ہے۔
 وہ افراد جو کم سن بچوں کو بغیر کسی حفاظتی سیٹ کے گاڑی میں سوار کراتے ہیں وہ غلطی کرتے ہیں جو قانون شکنی کے زمرے میں آتا ہے۔

شیئر: