Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 نیوم میں گرین ہائیڈروجن پروجیکٹ قائم کیا جائے گا: شاہ سلمان

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ سعودی عرب نیوم میں گرین ہائیڈروجن پروجیکٹ قائم کر رہا ہے۔
مملکت نے کاربن سرکلر معیشت ٹیکنالوجی کے سلسلے میں جی ٹوئنٹی کی حوصلہ افزائی کی ہے ۔ وہ اتوار کو جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس کے دوسرے روز کرہ ارض کے تحفظ پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔  
شاہ سلمان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کاربن سرکلر معیشت کے ذریعے جدید ٹیکنالوجی اپنائی جائے۔  
شاہ سلمان نے بتایا کہ مملکت میں تجدد پذیر توانائی کے سرچشموں کی بڑی سکیمیں ہیں۔ ان میں شمسی توانائی اور پن چکی قابل ذکر ہیں ۔ 2030 تک سعودی عرب میں ان سے 50 فیصد بجلی تیار کی جانے لگے گی۔  
شاہ سلمان نے کہا کہ کرہ ارض کا تحفظ انتہائی اہم ہے ۔مملکت میں 2012 میں معیاری توانائی کا قومی پروگرام کاربن کا اخراج کم کرنے کے لیے شروع کیا تھا۔
 دیگر ممالک  سے ہماری اپیل ہے کہ وہ ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنے کی خاطر اس پروگرام کے اہداف کی تکمیل میں ہمارا ساتھ دیں۔ 
 شاہ سلمان نے جی ٹوئنٹی کے قائدین سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں اپنے فارمولے اور پروگرام پیش کریں۔

امریکہ نے پانی کے بنیادی ڈھانچے پر 38 ارب ڈالر سے زائد خرچ کیے (فوٹو، ایس پی اے)

 اٹلی کے وزیراعظم نے کہا کہ ہم جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس کی مکمل کامیابی کےلیے پوری طرح سے پرعزم ہیں ۔ جی ٹوئنٹی پوری دنیا کو صحیح جہت میں لےجاسکتی ہے۔ 
 جاپانی وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں جی ٹوئنٹی میں ایک ٹیم کے طور پر کام کرنا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی مسائل بڑا چیلنج ہیں ہمیں ملکر حل کرنا ہوگا ۔ جاپانی وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ وہ آلودگی میں تخفیف کے لیے ترقی پذیر ملکوں کی مدد کریں گے۔  
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ماحولیاتی نگرانی زبردست عہد ہے ۔ امریکہ نے پانی کے بنیادی ڈھانچے پر 38 ارب ڈالر سے زائد خرچ کیے ہیں ۔ امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ نے دنیا کے کسی بھی سے ملک سے کہیں زیادہ کاربن کا اخراج کم کیا ہے۔  
چینی صدر نے کہا کہ ہمیں ماحولیات سے متعلق اقوام متحدہ کے معاہدے کی پابندی کرنا ضروری ہے ۔ چینی صدر نے یہ بھی کہا کہ وہ 2030 تک کاربن سے آزاد توانائی کا ہدف حاصل کرنے کےلیے کوشاں ہیں۔  
چینی صدر نے کاربن کی سرکلر معیشت سے متعلق سعودی فارمولے کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک کووڈ 19 کے بعد والے دور میں اپنے ملک کو معمولی کاربن والی توانائی والا ملک بنانے کےلیے کوشاں ہیں ۔ چینی صدر نے کہا کہ خوبصورت اور صاف ستھری دنیا کی خاطر آئیں ہم سب مل کر کام کریں۔

وبا سے نجات آسان نہیں تاہم ہمیں مستقبل کو مد نظر رکھنا ہو گا (فوٹو، ایس پی اے)

 انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ وہ عوام اور معیشت کو کورونا کے نقصانات سے بچانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں ۔ انڈین وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ وہ کاربن معیشت کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔  
نریندر مودی نے کہا کہ ان کے ملک نے متعدد شعبوں میں نمایاں اقدامات کیے ہیں۔ ایل ای ڈی نے شہرت حاصل کر لی ہے جس سے سالانہ 38 ملین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی بچت ہوئی ہے۔  
آسٹریلیا کے وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں پائیدار ترقی اور خوشحالی میں معاون اقتصادی نمونے پیش کرنا ہوں گے۔ آسٹریلیا کے وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ 2020 ہمارے لیے بڑی آزمائش کا سال ثابت ہوا ۔ ہم کورونا وائرس سے نجات حاصل کرنے کےلیے فوری اقدامات پر مجبور ہوئے۔  
انہوں نے کہا کہ 2021بھی مشکل سال ثابت ہو گا ۔ وبا سے نجات آسان نہیں تاہم ہمیں مستقبل کو مد نظر رکھنا ہو گا۔  
ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ وہ جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس کی کامیابی پر سعودی عرب کو مبارکباد دیتے ہیں۔  
 

شیئر: