Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قنفذہ: مچھلی منڈی میں تفتیشی کارروائی ،متعدد دکانداروں کاچالان

مارکیٹوں میں ادائیگی کےلیے بینک سوئپ سسٹم کی تنصیب لازمی ہے(فوٹو، سبق)
 قنفذہ کمشنری کی ’مچھلی منڈی ‘ میں وزارت تجارت و دیگر اداروں کی جانب سے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے خلاف ورزیوں پر چالان کیے گئے۔
وزارت تجارت نے ادائیگی کےلیے بینک ’سپن‘ سسٹم نصب نہ کرنے پر 11 دکانداروں کے چالان کیے۔
ویب نیوز ’سبق‘ کے مطابق قنفذہ کمشنری کی مچھلی منڈی میں مشترکہ ٹیموں نے خلاف ورزیوں کا جائزہ لینے کے لیے بڑی کارروائی کی۔
تفتیشی کارروائی کے دوران گیارہ دکانداروں کا فوری چالان کیا گیا جنہوں نہ مہلت ختم ہونے کے باوجود اپنی دکانوں میں ’سپن‘ سسٹم نصب نہیں کرائے تھے۔

مچھلی کو درست طریقے سے محفوظ نہ کرنے پر 7 خلاف ورزیاں ریکاڈ کی گئیں(فوٹو، سبق)

وزارت تجارت کی جانب سے ادائیگی کےلیے بینک کریڈیٹ کارڈ سوئپ کرنے کے لیے سپن سسٹم فراہم کرنے کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی تھی۔ وزارت نے اس حوالے سے متعدد بار انتباہی نوٹس بھی جاری کیے تھے۔
مشترکہ تفتیشی ٹیم میں بلدیہ ،وزارت ماحولیات پانی و زراعت کے علاوہ وزارت افرادی قوت کے اہلکار بھی شامل تھے۔
تفتیشی کارروائی کے دوران دیگر  خلاف ورزیاں بھی نوٹ کی گئیں جن میں سب سے اہم مچھلی کوخراب ہونے سے بچانے کےلیے انہیں برف لگانا ہوتا ہے ۔
فش مارکیٹ کے اصول کے مطابق دکاندار اس امر کا پابند ہے کہ وہ مچھلی کو درست طریقے سے محفوظ کرے تاکہ وہ خراب نہ ہو جس کےلیے مچھلی کو دکان میں رکھتے وقت اسے برف کے ذریعے محفوظ کیاجاتا ہے۔
برف نہ لگانے پر مشترکہ ٹیم نے 7 دکانوں کا چالان کیا جبکہ فش ٹینکر سے دکانوں میں مچھلی غیر محفوظ طریقے سے منتقل کرنے پر 6 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئیں۔
یاد رہے وزارت تجارت کی جانب سے ’بلانقدی ‘منصوبے کے تحت جامع پروگرام پر عمل درآمد جاری ہے جس کا آغاز پیٹرول اسٹیشنز سے کیا گیا تھا۔
بلا نقدی پروگرام کے تحت پیٹرول اسٹیشنز میں نقد رقم کی ادائیگی کوختم کرنے کےلیے بینک سوئپ سسٹم نصب کیا گیا۔

تفتیشی ٹیم میں متعدد اداروں کے اہلکار شامل تھے (فوٹو، سبق نیوز)

 دوسرے مرحلے میں اسپئرپارٹس اور ورکشاپس کے لیے ڈیڈ لائن مقرر کی گئی تھی بعدازاں مچھلی منڈی اور کریانہ اسٹورز پر اس قانون کو لاگو کیا گیا۔
وزارت تجارت کا کہنا تھا کہ مملکت میں 2030 تک مکمل طور پر ’بلانقدی ‘ منصوبے پر عمل کیاجائے گا۔
 واضح رہے بلانقدی منصوبے کا بنیادی ہدف مملکت سے تجارتی پردہ پوشی کا خاتمہ ہے۔

شیئر: