Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا ویکسین بنانے کی دوڑ، ’صرف انڈیا ہی ڈیمانڈ پوری کر سکتا ہے‘

انڈیا کا جولائی تک 400 ملین ویکسین کی خوراکیں تیار کرنے کا ارادہ ہے۔ فوٹو اے ایف پی
انڈیا کی فارماسوٹیکل کمپنیاں پیدارواری صلاحیتوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کورونا وائرس کی ویکسین بنانے کے لیے تیار ہیں جو دیگر ممالک کے مقابلے میں کم قیمت میں فراہم کی جائے گی۔
خبر رساں ادارے ’روئٹرز‘ کے مطابق انڈیا آٹھ اقسام کی ویکسینز بنانے کا ارادہ رکھتا ہے جس میں برطانوی کمپنی ایسٹرا زینیکا کی کووی شیلڈ نامی ویکسین بھی شامل ہے۔ اس ویکسین کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ صرف انڈیا کے لیے ہی نہیں بلکہ دنیا کے تمام ممالک اس سے مستفید ہو سکیں گے۔
دنیا بھر میں فروخت ہونے والی ویکسین کی 60 فیصد سے بھی زیادہ مقدار انڈیا میں تیار ہوتی ہے۔ فی الحال انڈیا کی 40 بلین ڈالر کی فارماسوٹیکل انڈسٹری فائزر اور موڈرنا کی تیار کردہ کورونا ویکسین کی پیداوار میں شامل نہیں ہے، تاہم آنے والے دنوں میں دنیا کو کورونا وائرس سے محفوظ کرنے میں انڈیا اہم کردار ادا کرے گا۔
انڈیا میں تعینات آسٹریلوی سفیر بیری او فیرل کا کہنا ہے کہ دنیا کے بیشتر ممالک میں کئی اقسام کی ویکسین پیدا کی جا رہی ہیں لیکن انڈیا واحد ملک ہے جس کی پیداواری صلاحیت اس قدر ہے کہ ہر ملک کے شہری کی ضرورت کو پورا کیا جا سکتا ہے۔
ویکسین تیار کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے ادارے، انڈیا کے سیرم انسٹی ٹیوٹ (ایس آئی آئی) نے کورونا ویکسین کووی شیلڈ کی 50 ملین سے زیادہ خوراکیں ذخیرہ کر رکھی ہیں۔ انڈین ادارے کو ویکسین کے استعمال کے لیے برطانوی اور انڈین حکام کی جانب سے منظوری کا انتظار ہے۔

دنیا بھر میں فروخت ہونے والی تقریباً 60 فیصد ویکسین انڈیا تیار کرتا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

انڈین ادارہ ایسی آئی آئی آئندہ سال جولائی تک ویکسین کی کُل 400 ملین خوراکیں تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ایسی آئی آئی کے سربراہ ادر پوناوالا کا کہنا ہے کہ ویکسین کی منظوری ملنے کے بعد سب سے پہلے انڈیا کی ضرورت پوری کی جائے گی جبکہ پیداوار کا نصف حصہ دیگر ممالک کو فروخت کیا جائے گا۔
انڈیا کی ’بھارت بائیوٹیک‘ کمپنی کو بھی حکومت کی جانب سے ویکسین کی منظوری کا انتظار ہے۔ ’بھارت بائیوٹیک‘ کی ویکسین کی فروخت کے لیے دس ممالک کے ساتھ بات چیت جاری ہے جن میں جنوبی ایشائی ممالک سمیت یورپ اور امریکہ بھی شامل ہیں۔
روس نے بھی اپنی ویکسین سپتنک فائیو کی پیداوار کے لیے انڈیا کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت سالانہ 100 ملین سے زائد خوراکیں تیار کی جائیں گی۔

شیئر: