Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 ایپلی کیشن ٹیکسیوں کی سو فیصد سعودائزیشن کا اعلان

کسی بھی غیرملکی کو کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ (فوٹو: العربیہ)
سعودی وزیر نقل و حمل انجینیئر صالح الجاسر نے ایپلی کیشن ٹیکسی کی سو فیصد سعودائزیشن کا اعلان کیا ہے۔
صالح الجاسر جو پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے چیئرمین بھی ہیں، کا کہنا ہے کہ آئندہ ایپلی کیشن ٹیکسیوں، کمپنیوں اور نجی ٹیکسیوں کے کام سعودیوں کے لیے مخصوص ہوں گے۔ ان میں کسی بھی غیرملکی کو کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ 
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق الجاسر نے کہا کہ ایپلی کیشن ٹیکسیوں کی سو فیصد سعودائزیشن کا اقدام سعودیوں کو روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع مہیا کرنے کی غرض سے کیا گیا ہے۔
ان کے مطابق سعودی نوجوانوں نے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں بھی متعدد کامیابیاں حاصل کی ہیں، جنہیں دیکھ کر لگتا ہے کہ وہ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں مزید کامیابیاں حاصل کرسکتے ہیں۔ 
سعودی وزیر نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں سعودیوں کے سامنے آنے کی بدولت غیرملکی کارکنوں کا تناسب چار فیصد رہ گیا ہے۔ نئے اقدام کے بعد اس شعبے کی ساری آسامیاں سعودیوں کے نام ہوں گی۔ 
الجاسر نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی، وزارت داخلہ، وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود اور فروغ افرادی قوت فنڈ کے تعاون سے متعدد پروگرام چلا رہی ہے-  
انہوں نے مزید کہا کہ ٹریفک کے قانون میں ترمیم کرکے سعودیوں کو نجی گاڑیاں سفری سہولت کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دینے سے کافی فائدہ ہوا ہے۔

غیرملکی کارکنوں کا تناسب چار فیصد رہ گیا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

علاوہ ازیں سماجی فروغ بینک کے ساتھ نجی گاڑیوں کے لیے فنڈز فراہم کرنے کے معاہدے سے بھی ٹرانسپورٹ کے شعبے میں سعودیوں کی حوصلہ افزائی ہوئی جبکہ وزارت افرادی قوت کے ساتھ سعودیوں کی آمدنی میں چالیس فیصد اضافے کے معاہدے کے بھی خوشگوار اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
انہوں نے ٹرانسپورٹ کے تمام شعبوں میں خود کو منوانے والے سعودی نوجوانوں کی ستائش کی۔
 انہوں نے اس حوالے سے ان سرکاری اور نجی اداروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ٹرانسپورٹ سکیموں سے سعودی نوجوانوں کو کامیاب بنانے  کے لیے تعاون کیا ہے۔
الجاسر نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ کورونا وبا کے دنوں میں نوجوانوں کو ہوم ڈلیوری سروس سے منسلک ہونے پر تین ماہ تک کم از کم تین، تین ہزار ریال کی آمدنی کا موقع مہیا کیا گیا۔

شیئر: