Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طبی غلطی ثابت ہونے پرلیڈی ڈاکٹر کے خلاف فیصلہ

لاپرواہی کی وجہ سے بچی کی موت واقع ہوئی (فوٹو، ٹوئٹر)
جازان میں طبی کمیٹی نے لیڈی ڈاکٹرکے خلاف مقدمہ کا فیصلہ سنا دیا۔ شیرخوار بچی کی موت کا سبب ڈاکٹر کی لاپراہی بنی ۔
کمیٹی کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ لیڈی ڈاکٹر مرنے والی بچی کے والدین کوایک لاکھ 50 ہزار ریال ادا کرے۔ ویب نیوز ’سبق ‘ کے مطابق جازان ریجن کی ’العارضہ‘ کمشنری میں طبی غلطیوں کا جائزہ لینے والی کمیٹی میں گزشتہ برس ایک شہری کی جانب سے مقدمہ دائرکیا گیاتھا۔
مدعی نے الزام لگایا تھا کہ اس کی نومولود بچی کی جان ڈاکٹر کی لاپرواہی کی وجہ سے گئی ۔ ولادت کے بعد جو بچی کی حالت بگڑ رہی تھی تو لیڈی ڈاکٹر نے اسے نہیں دیکھا۔
مدعی کی جانب سے درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ لیڈْی ڈاکٹر کی لاپرواہی کی وجہ سے انکی نومولود کومہ میں چلی گئی جس کے بعد اس کی موت ہو گئی مگر ڈاکٹر نے اسے چھپایا اور جب بچی کی حالت خراب ہونے لگی تو کسی قسم کی طبی امداد مہیا نہیں کی۔
طبی کمیٹی نے کیس کا جائزہ لینے اور تمام نکات اور شواہد پر غور کرنے کے بعد لیڈی ڈاکٹر کی غفلت اور لاپرواہی کو بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ مرنے والی بچی کے والدین کو ڈیڑھ لاکھ ریال دیت کے طور پر ادا کیے جائیں جبکہ ڈاکٹر کی تمام تعلیمی و تجربہ کی اسناد کی ازسرنو تحقیق کی جائے۔

شیئر: