Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طبی امداد میں لاپرواہی پر کتنا جرمانہ؟

سعودی مجلس شوریٰ نے طبی خدمات کے قانون کا مسودہ جاری کردیا
سعودی مجلس شوریٰ نے طبی خدمات کے قانون کا مسودہ منظور کرکے جاری کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق طبی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنا  قابل سزا جرم ہے۔ 
عکاظ اخبار کے مطابق نئے قانون میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی شخص نے طبی امداد فراہم کرنے والی گاڑیوں یا ٹیم کی راہ میں کوئی رکاوٹ ڈالی یا انہیں اپنی ڈیوٹی انجام دینے میں تعاون نہیں کیا تو ایسی صورت میں ایک ہزار سے پانچ ہزار ریال تک کا جرمانہ ہوگا۔
نئے قانون میں طبی امداد پر مامور ایسے شخص پر بھی جرمانہ مقرر کیا گیا ہے جو لاپرواہی کا مظاہرہ کرے اور طبی امداد طلب کرنے پر اپنے فرض کی ادائیگی میں کوتاہی سے کام لے۔ ایسے کارکن پر کم از کم جرمانہ پانچ ہزار اور زیادہ سے زیادہ 10 ہزار ریال تک کا ہوگا۔

طبی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنا قابل سزا جرم ہے۔ 

نئے قانون میں یہ بات بھی واضح کردی گئی کہ طبی امداد پر مامور کسی کارکن نے اپنی مقررہ ڈیوٹی میں کسی قسم کی کوئی گڑبڑ کی یا اپنے پیشے کے تقاضے کے منافی کوئی کام کیا یا طبی روایات اور اخلاقیات سے ہٹ کر کوئی حرکت کی تو ایسی صورت میں اسے سزا دی جائے گی۔
نئے قانون میں صرف جرمانے پر ہی اکتفا نہیں کیا گیا بلکہ قیدکی سزا بھی رکھی گئی ہے۔ معاملہ انویسٹی گیشن بورڈ، پبلک پراسیکیوٹر اور عدالت تک کے حوالے کرنے کی تنبیہ بھی کی گئی ہے۔قصور ثابت ہوجانے پر ایک برس تک قید ہوسکتی ہے۔ پیشے کی کوئی ایک شرط پوری نہ کرنے پر لائسنس منسوخ کردیا جائے گا۔

شیئر: