Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب ’صنعتی طاقت‘ بننے کی راہ پر گامزن

سعودی عرب نے 115 نئی فیکٹریوں کو لائسنس جاری کیے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
کورونا وائرس کے باعث جہاں کئی ممالک کو معاشی بحران کا سامنا رہا ہے وہیں سعودی عرب نے سینکڑوں سے زائد نئی فیکٹریوں کو لائسنس جاری کر دیے ہیں۔
عرب نیوز نے ماہرین کے حوالے سے کہا ہے کہ فیکٹریوں کو لائسنس جاری کرنے کے اقدام سے واضح ہے کہ سعودی عرب مقامی صنعتی شعبے کو اہمیت دیتے ہوئے خطے میں صنعتی طاقت بننے کا اراداہ رکھتا ہے۔
سعودی وزارت برائے صنعت و معدنی وسائل کی جانب سے جاری ڈیٹا کے مطابق رواں سال جنوری میں سعودی عرب نے 115 نئی فیکٹریوں کو لائسنس جاری کیے ہیں۔ 
سعودی عرب میں فیکٹریوں کی کل تعداد نو ہزار 783 ہے جن میں زیر تعمیر فیکٹریاں بھی شامل ہیں۔ جبکہ 66 نئی فیکٹریوں میں پروڈکشن کا کام شروع ہو گیا ہے۔
نئی لائسنس یافتہ فیکٹریوں کی وجہ سے چار ہزار 99 مزید نوکریوں کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔
سعودی حکومت کے معاشی مشیر ڈاکٹر عثمان العبیدی نے عرب نیوز کو بتایا کہ وزارت صنعت کی جانب سے لائسنس جاری کرنے کا نیا اقدام سعودی عرب کو صنعتی طاقت میں تبدیل کرنے جا رہا ہے۔
ڈاکٹر العبیدی کا کہنا تھا کہ نئی فیکٹریوں سے روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ملک کے صنعتی شعبے کی صلاحیت میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ صنعتی شعبے کی ترقی سعودی وژن 2030 کے اصلاحاتی منصوبے کا ایک اہم ستون ہے تاکہ مسابقانہ معیشت اور پائیدار ترقی کا ہدف پورا کیا جا سکے۔ 

 صنعتی شعبے کی ترقی سعودی وژن 2030 منصوبے کا اہم ہدف ہے۔ فوٹو اے ایف پی

ڈاکٹر العبیدی نے کہا کہ سعودی عرب خوراک، ادویات اور طبی سامان کے علاوہ جنگی ساز و سامان، تیل، گیس اور معدنیات سے متعلق صنعتیں لگانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ڈاکٹر العبیدی نے بتایا کہ وزارت صنعت مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے تاکہ چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی پروڈکشن صلاحیت بڑھائی جا سکے۔
معاشی تجزیہ کار ڈاکٹر ماجد الحیدان نے عرب نیوز کو بتایا کہ جب دوسرے ممالک میں فیکٹریاں بند ہوئیں یا ملازمین کو برطرف کیا گیا، ایسے میں سعودی عرب میں تعمیر و ترقی کا عمل جاری ہے۔

شیئر: