Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا: امریکہ میں پانچ لاکھ ہلاکتیں، دنیا میں 11 کروڑ 13 لاکھ متاثرین

صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں 6 لاکھ ہلاکتوں کے خدشے کا اظہار کیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ میں کورونا وائرس سے اب تک 5 لاکھ کے قریب افراد سے ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ دنیا بھر میں 24 لاکھ 65 ہزار سے زائد افراد کی کورونا کے باعث موت واقع ہوئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ کورونا سے 6 لاکھ سے زیادہ امریکیوں کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔‘
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق اتوار کی رات تک امریکہ میں ہلاکتوں کی تعداد 4 لاکھ 98 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے جبکہ دنیا بھر میں 11 کروڑ 13 لاکھ 38 ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔
جو بائیڈن کے طبی مشیر ڈاکٹر اینتھونی فوچی نے کورونا سے پیدا ہونے والی صورت حال کو خوفناک اور تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’1918 کے انفلوئنزا کے بعد ایسے حالات نہیں دیکھنے کو ملے۔‘
ڈاکٹر اینتھونی فوچی کا کہنا ہے کہ ’رواں سال جنوری کے بعد سے متاثرین کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم زندگی معمول کے مطابق گزارنا فی الحال ممکن نہیں ہوگا۔‘
امریکہ کے سینٹر برائے وبائی امراض کے مطابق ’6 کروڑ سے زائد افراد کو کم سے کم ویکسین کی پہلی خوراک لگ چکی ہے، جبکہ ایک کروڑ 80 لاکھ افراد ویکسین کی دو خوراکیں لگوا چکے ہیں۔‘
صدر بائیڈن نے اپنی حکومت کے پہلے سو دنوں میں 10 کروڑ امریکیوں کو ویکسین لگانے کا عہد کیا ہے، جبکہ روزانہ کی بنیاد پر 17 لاکھ افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔
جبکہ برطانیہ میں ایک کروڑ 70 لاکھ افراد کو ویکسین کی پہلی خوراک لگ چکی ہے۔ برطانوی حکومت کے مطابق رواں سال جولائی سے پہلے ہر برطانوی نوجوان شہری کو ویکسین کی پہلی خوراک لگا دی جائے گی۔

امریکہ میں اب تک 6 کروڑ سے زائد افراد کو ویکسین کی پہلی خوارک لگ چکی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

وائرس کی نئی قسم کے حوالے سے ڈاکٹر اینتھونی فوچی کا کہنا ہے کہ ’امریکی موڈرنا اور فائزر کمپنیوں کی ویکسین برطانیہ میں پیدا ہونے والے وائرس کی نئی قسم کے خلاف بھی مؤثر ہے۔‘
دوسری جانب جرمنی کے وزیر صحت نے وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر احتیاط برتنے کو کہا ہے جبکہ اٹلی میں حکام نے خبردار کیا ہے کہ ’کیسز میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہو رہا ہے۔‘
امریکہ میں گذشتہ سال فروری میں کورونا کا پہلا کیس سامنے آنے کے تین ماہ بعد ہی متاثرین کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی تھی۔ وائرس کی پہلی لہر کے دوران ریاست نیویارک سب سے زیادہ متاثر ہوئی تھی۔
امریکہ میں وبا کے پھیلاؤ کے ساتھ ساتھ اموات کی شرح میں بھی تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

شیئر: