Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا ویکسین بچوں کے لیے کتنی فائدہ مند، آکسفورڈ یونیورسٹی جائزہ لے گی

بچوں میں ویکسین کی تحقیق کے لیے 300 رضا کاروں کا اندراج ہوگا (فوٹو: اے ایف پی)
بچوں میں پہلی مرتبہ ایسٹرازینیکا کورونا وائرس ویکسین کا مدافعتی ردعمل کا جائزہ لینے کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی نے ایک تحقیق کا آغاز کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی نے ایسٹرازینیکا پی ایل سی کے ساتھ مل کر کورونا وائرس کی ویکسین بنائی تھی۔
یونیورسٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ نئی تحقیق اس بات کا تعین کرے گی کہ آیا ویکسین چھ سے 17 برس کے بچوں کے لیے موثر ہے؟‘
اس تحقیق کے لیے 300 رضا کاروں کا اندراج کیا جائے گا اور توقع ہے کہ رواں ماہ سے ویکسین لگانے کا آغاز ہوجائے گا۔
ایسٹرازینیکا کی ویکسین دیگر ویکسینز کے مقابلے میں سستی ہے اور اس کو آسانی سے دنیا میں پہنچایا بھی جا سکتا ہے۔
ایسٹرازینیکا رواں برس تین ارب خوارکیں تیار کرے گی جبکہ اپریل تک ہر ماہ ویکسین کی 20 کروڑ خوراکیں تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

شیئر: