Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مقررہ عمر کے بعد ’تابع‘ کا اقامہ کیسے ٹرانسفر کرائیں

زیر کفالت بچے کا اقامہ کمپنی یا نجی سپانسر کے پاس منتقل کرنے کے لیے وزارت افرادی قوت کی جانب سے 7 نکاتی شرائط  رکھی گئی ہیں: فوٹو اے ایف پی
سعودی عرب میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ برسوں سے مقیم غیر ملکیوں کو اس وقت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب ان کے بچے ’مرافقین‘ یا ’تابع ‘ کی کیٹگری سے نکل جاتے ہیں جس کے بعد ان کے اقامے تجدید نہیں ہوتے۔ 
قانونی طور پر لڑکوں کے لیے مرافق کی کیٹگری میں عمر کی حد 25 برس مقرر ہے۔ اس کے بعد ان کا اقامہ علیحدہ کرنا لازمی ہے یعنی ایسے نوجوانوں کو یا تو واپس اپنے ملک بھیج دیا جائے یا انہیں کسی کمپنی یا نجی سپانسر کو منتقل کیا جائے۔ 
اقامہ منتقلی کے لیے وزارت افرادی قوت کا قانون
مرافق یا تابع کی کیٹگری کے تحت مقیم غیر ملکیوں کے بچے (لڑکے) جب مقررہ عمر کی حد کو پہنچ جاتے ہیں تو ان کے لیے قانونی طور پر یہ ممکن نہیں رہتا کہ وہ اپنے والد کی کفالت میں رہ سکیں البتہ بیٹیوں کا مسئلہ مختلف ہوتا ہے انہیں اس وقت تک والد کے ہمراہ رہنے کا اجازت ہوتی ہے جب تک انکی شادی نہ ہوجائے۔ 
وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی جس کا سابقہ نام ’وزارت محنت و افرادی قوت‘ تھا، کی جانب سے غیر ملکیوں کے بچے جنہیں ’تابع‘ کہا جاتا ہے کے اقامہ کو منتقل کرنے کا عمل انتہائی مختصر اور آسان کیا گیا ہے جسے آن لائن بھی مکمل کیا جا سکتا ہے۔ 
تابع کا اقامہ ٹرانسفرکرنے کا طریقہ 
وزارت افرادی قوت کی ویب سائٹ پر موجود طریقہ کار کی شرائط واضح کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسے افراد جو’تابع ‘ کی کیٹگری میں شامل ہیں خواہ وہ لڑکے ہوں لڑکیاں ان کا اقامہ تابع کی کیٹگری سے ختم کر کے پیشہ ورانہ زمرے میں منتقل کرنے کے لیے وزارت کی ویب سائٹ پر سہولت فراہم کی گئی ہے۔ 
اقامہ منتقل کرنے کے لیے وزارت افرادی قوت کی ویب سائٹ پر اپنا اکاونٹ رجسٹرکرانا ہوتا ہے جس کے بعد مختلف سروسز کی کیٹگری کے پیچ پر موجود ’ٹرانسفر ڈیپینڈینٹ‘ سروس جسے عربی میں ’نقل خدمہ التابعین الی منشاۃ ‘ کہا جاتا ہے کہ آپشن کو اختیار کیاجائے۔ 
سروس حاصل کرنے کی شرائط 

غیر ملکیوں کے بچے جنہیں ’تابع‘ کہا جاتا ہے کے اقامہ کو منتقل کرنے کا عمل انتہائی مختصر اور آسان کیا گیا ہے: فوٹو فری پکس

مذکورہ سروس حاصل کرنے اور زیر کفالت بچے کا اقامہ کمپنی یا نجی سپانسر کے پاس منتقل کرنے کے لیے وزارت افرادی قوت کی جانب سے 7 نکاتی شرائط  رکھی گئی ہیں جن کا پورا کرنا لازمی ہے
شرائط مندرجہ ذیل ہیں
1 ۔ جس کمپنی میں ’تابع‘ کا اقامہ منتقل کرنا ہے اس کی تمام سرکاری دستاویزات مکمل ہونا لازمی ہیں علاوہ ازیں وہ کمپنی سعودی پوسٹ کی نیشنل ایڈریس سروس میں بھی رجسٹر ہو
2 ۔ کمپنی میں کام کرنے والے دیگر کارکنوں کے اقامہ اور ورک پرمٹ ایکسپائر نہ ہوں
3 ۔ کمپنی اس امر کی مجاز ہو کہ وہ کسی دوسرے کی کفالت لے سکے۔ کفالت لینے کے بعد اس کی کیٹگری گرین کے لیول سے کم نہ ہو
4 ۔ کمپنی سعودائزیشن کی شرائط پرپوری اترتی ہو
5 ۔ جس کا اقامہ ٹرانسفر کیاجارہا ہو تابع ( بیٹا، بیٹی) انکی عمر 18 برس سے کم نہ ہو
6۔ تابع جس کا اقامہ ٹرانسفر کرایا جائے وہ ممنوعہ نیشنلٹی کی فہرست میں شامل نہ ہوں 
7 ۔ تابع اور اس کے والد یا سرپرست کا اقامہ کارآمد ہو اور اقامہ کی منتقلی کے وقت والد یا سرپرست برسرروزگار ہو
درکار دستاویزات

اقامہ منتقل کرنے کے لیے وزارت افرادی قوت کی ویب سائٹ پر اپنا اکاونٹ رجسٹرکرانا ہوتا ہے: فائل فوٹو اے ایف پی

تابع کے اقامہ کی منتقلی کے لیے جو دستاویزات درکار ہونگی وہ حسب ذیل ہیں
1 ۔ درخواست گزار کا قومی شناختی کارڈ  
2 ۔ تابع کے والد یا سرپرست کی جانب سے ٹرانسفر کے لیے تحریری تنازل لیٹر( این اوسی) 
3 ۔  جس کا اقامہ ٹرانسفرکرایا جا رہا ہے اس کی جانب سے این او سی
اقامہ ٹرانسفر کرانے کا طریقہ 
وزارت افرادی قوت کی جانب سے تابع کا اقامہ منتقل کرنے کے لیے جو طریقہ کار وضع کیا گیا ہے اس کے مطابق پانچ مراحل بیان کیے گئے ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں
1 ۔ وزارت افرادی قوت کی ویب سائٹ پر وزٹ کرکے اس میں اپنی رجسٹریشن کرانے کے بعد مخصوص سروس ’خدمہ نقل التابعین ‘ کے آپشن کو اوپن کریں
2 ۔ جس کا اقامہ ٹرانسفرکرانا ہے ان کے بارے میں تمام معلومات اپ لوڈ کرکے اپ لوڈ کریں
3 ۔ ابتدائی درخواست ارسال کرنے کے بعد ویب سائٹ سے کوڈ ارسال کیا جائے گا جو معاملے کا سریل نمبر بھی ہو گا 
4 ۔ وزارت افرادی قوت کی ویب سائٹ سے پیشگی وقت حاصل کریں اور مقررہ وقت پر متعلقہ ادارے میں تمام درکار دستاویزات کے ہمراہ پہنچیں
5 ۔ مطلوبہ فیس ادا کریں (اگردرکارہوں) بعدازاں نیا اقامہ کارڈ جوازات کے کسی بھی ادارے سے پرنٹ کرا لیں

شیئر: