Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکہ میں سات ٹاورز پر مشتمل نیا پروجیکٹ ’دارالمشاعر‘

دار المشاعر منصوبہ سات ٹاورز پر مشتمل ہے(فوٹو عرب نیوز)
سعودی رئیل سٹیٹ ڈویلپمنٹ  کمپنی دار الأركان نے مکہ مکرمہ کے دِل میں نئی پرائم سٹیٹ ڈویلپمنٹ کے لانچ کا اعلان کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق نیا دار المشاعر منصوبہ سات ٹاورز پر مشتمل ہے جس میں چھ ہزار 300 مربع میٹر کے دو، تین اور چار بیڈ روم والے اپارٹمنٹس،چھ پینٹ ہاؤسز اور ایک نجی سوئمنگ پول کا احاطہ کیا گیا ہے۔
مسجد الحرام اور جمرات پل سے دس منٹ کی ڈرائیو پر واقع اس پروجیکٹ میں خریداروں کو 12 سالہ قسط ادائیگی کا منصوبہ پیش کا جا رہا ہے۔
دار المشاعر مسجد الحرام میں زائرین کی آمد ورفت کے لیے شٹل بسیں بھی مہیا کرے گا۔
دار الأركان کے چیئرمین یوسف الشلاش نے کہا کہ نئی اسٹیبلشمنٹ کا مقصد کمپنی کی جانب سے مملکت کی 2030 کے وژن میں حصہ لینے کا طریقہ تھا۔
انہوں نے کہا ’دار المشاعر کا آغاز ایک خصوصی سرمایہ کاری کا موقع فراہم کرتا ہے اور اس خواب کو پورا کرنے کے لیے ہر سعودی کو اسلام کے سب سے مقدس شہر میں جائیداد کا مالک بنانا ہے۔‘
اس منصوبے کے احاطے میں ایک گراؤنڈ مسجد شامل ہو گی۔ یہ منتخب دکانوں اور کیفے کے ذریعے اپنے مہمانوں کے لیے خریداری کے تجربے کو بھی محفوظ بنائے گی۔
1994 میں قائم ہونے والی دار الأركان پراپرٹیز کا صدر دفتر ریاض میں ہے اور اس نے مملکت میں 30 سے زیادہ تجارتی، رہائشی اور رئیل سٹیٹ منصوبوں کی ترقی میں حصہ لیا ہے۔
نیا منصوبہ سعودی حکومت کے اس مقصد کا ایک حصہ ہے جس کے مطابق مملکت کے وژن 2030 کے اہداف کے تحت گھروں کی ملکیت کو 50 سے 70 فیصد تک بڑھانا ہے۔
سعودی سینٹرل بینک (ساما) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ایک سال پہلے کے مقابلے میں نئے سعودی مارگیج میں ایک تہائی سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔نئی جائیدادوں کی منتقلی کے مطالبے کے مطابق مارگیج کے معاہدوں کی تعداد کو تقریباً 33 ہزار تک بڑھا دیا گیا جس کی مالیت 16.4 بلین سعودی ریال ہے۔

شیئر: