Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملازمت کے نئے قوانین میں ’ہروب‘ کیسز کا کیا ہو گا؟

ہروب کیسز ختم کرنے کےلیے طریقہ کار وہی ہے جو پہلے تھا۔(فائل فوٹو روئٹرز)
سعودی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کا کہنا ہے کہ ’اتوار 14 مارچ سے نافذ ہونے والے نئے قوانین میں سابقہ ’ہروب‘ کیسز میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی۔ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی باتیں درست نہیں ہیں‘۔
وزارت کا کہنا ہے کہ ’سابق ہروب کیسز کو ختم کرنے کےلیے وہی طریقہ کار ہوگا جو پہلے تھا‘۔
ویب نیوز اخبار 24 نے وزارت افرادی قوت سے کیے جانے والے سوالات کے حوالے سے کہا کہ ’نئے نظام میں بنیادی طور پر تین تبدیلیاں کی جائیں گی جن میں خروج وعودہ ، خروج نہائی اور ورک ایگریمنٹ شامل ہیں‘۔ 
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر اطلاعات گردش کر رہی تھیں کہ نئے نظام میں سابقہ ہروب کیسز ختم ہوجائیں گے جس سے غیر ملکی کارکن دوسری جگہ کام کرنے کےلیے آزاد ہونگے۔
 وزارت افرادی قوت کی جانب سے ان تمام باتوں کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا کہ ’نئے نظام میں ایسی کوئی شق نہیں کہ ماضی میں جن کارکنوں کے ہروب فائل ہوئے تھے وہ ساقط ہو جائیں گے‘۔ 
اس ضمن میں وزار ت کا کہنا تھا کہ ’جن غیر ملکیوں کے ہروب پہلے سے یعنی نئے نظام کے نافذ ہونے سے قبل رجسٹرہوچکے ہیں ان کا کیس اسی طرح رہے گا اور ہروب کینسل کرانے کا طریقہ کار بھی وہی ہوگا جو نظام کے نفاذ سے قبل تھا‘۔ 

وزارت کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی باتیں درست نہیں ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)

واضح رہے قانون محنت کا نیا نظام اتوار سے نافذ ہورہا ہے جس میں کارکن کے لیے ورک ایگریمنٹ انتہائی اہم ہو گا جس کے پاس کارآمد مصدقہ ورک ایگریمنٹ ہوگا وہ کام کرسکے گا۔
علاوہ ازیں ایگریمنٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد کارکن کو اختیار ہوگا کہ وہ کام جاری رکھے اور ایگریمنٹ کی مدت میں توسیع کرے یا دوسری جگہ جائے۔ 
ایگریمنٹ میں مدت ختم ہونے سے قبل دوسری جگہ کام کرنے کی شرائط کے بارے میں نکات تاحال واضح ہیں۔
اخبار 24 کا کہنا ہے کہ اس حوالسے طریقہ کارطے کیا جارہا ہے کہ کس طرح ایک کارکن معاہدے کے کارآمد ہونے کے دوران دوسری جگہ معاہدے کرسکے۔  

شیئر: