Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر ملکی کارکن کن دو صورتوں میں کفیل سے مصالحت کر سکتا ہے؟

تفصیلات کے لیے وزارت کی ویب سائٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔  (فوٹو سوشل میڈیا)
 سعودی عرب میں غیرملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پرعمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔
اردو نیوز کے قارئین کی جانب سے اپنی مشکلا ت اور مسائل کے حوالے سے مزید سوالات بھیجے گئے ہیں۔
ایک غیر ملکی کارکن نے وزارت افرادی قوت کے ٹوئٹر اکاونٹ پر استفسار کیا ہے کہ اس کے آجر نےاسے سات جولائی 2020 سے تنخواہ نہیں دی۔ اقامہ ختم ہوچکا ہے۔ آجر نے تجدید بھی نہیں کرائی۔ حقوق طلب کرتے کرتے تھک گیا ہوں۔
اقامے کی تجدید درخواست بھی بے سود ثابت ہورہی ہے۔ بتایا جائے کہ میں کیا کروں؟ 
عاجل ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی  بہبود  کا جواب میں کہنا ہے کہ سعودی عرب میں مقیم غیرملکی ملازم دو صورتوں میں آجر کے ساتھ  مصالحت کرسکتا ہے۔ 
 بیان میں کہا گیا کہ اصولی طور پر غیرملکی ملازم حقوق دینے سے انکار یا اقامے کی تجدید نہ کرانے کی صورت میں لیبر آفس کے ذریعے دوستانہ ماحول میں مصالحت کراسکتا ہے۔ یہ کوشش ناکام ہونے کی صورت میں اسے قانونی دعوی پیش کرنے کا اختیار ہوگا۔
تفصیلات کے لیے وزارت کی ویب سائٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ 

کفالت تبدیلی کے لیے سابق کفیل کی منظوری لازمی ہے(فوٹو عاجل)

 شا ہدعلی دریافت کرتے ہیں نقل کفالہ کا طریقہ کار کیا ہے؟
جواب۔ جس نئے شخص کی کفالت میں آپ جانا چاہتے ہیں وہ اپنے ’ابشر‘ اکاونٹ سے آپ کے موجودہ کفیل کو طلب ’ڈیمانڈ‘ ارسال کرے جسے ساق کفیل  منظور کرنے کے بعد جوازات میں مقررہ فیس ادا کی جائے گی جس کے بعد کفالت تبدیل ہو جائے گی۔
کفالت تبدیلی کے لیے سابق کفیل کی منظوری لازمی ہے تاہم اگر سابق کفیل تنخواہ ادا نہیں کرتا اور اقامے کی تجدید میں بھی تاخیر کرتا ہے تو اس صورت میں لیبر آفس میں شکایت درج کرائی جا سکتی ہے تاہم اس کے لیے دستاویزی ثبوت ہونا لازمی ہیں جس کے بعد لیبر آفس کفالت تبدیلی کے احکامات صادر کر سکتا ہے۔
ثنااللہ لغاری کا سوال ہے میرا اقامہ ختم ہوئے تین برس ہو گئے۔ کفیل چھٹی بھی نہیں لگا رہا، پاکستان جانا چاہتا ہوں۔ کیسے جا سکتا ہوں؟

کفیل کے ’ابشر‘ سسٹم سے ہی خروج نہائی لگایا جاتاہے(فوٹوٹوئٹر)

جواب۔ سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے اقامہ قوانین کے تحت آجر یعنی کفیل اس بات کا پابند ہے کہ وہ اپنے کارکنوں کی ذمہ داری پوری کرے جس میں کارکنوں کو بروقت تنخواہوں کی ادائیگی، رہائش اور طبی سہولت، اقامہ کی تجدید، خروج وعودہ اور خروج نہائی کی فراہمی کرنا وغیرہ شامل ہے۔
 موجوودہ قوانین کے تحت کفیل کی مرضی کے بغیر خروج نہائی نہیں لگایا جاسکتا کیونکہ محکمہ پاسپورٹ میں کفیل کے ’ابشر‘ سسٹم سے ہی خروج نہائی لگایا جاتا ہے, یہ اختیار کفیل کوہی ہے کسی اور کو نہیں۔
 اگر آپ مستقل طورپر جانا چاہتے ہیں تو کفیل سے کہہ کراقامہ تجدید کرائیں اس کےبعد خروج نہائی حاصل کریں۔
 اگر کفیل اقامہ کی تجدید اور خروج نہائی نہ لگائے تو مکتب العمل میں کیس جمع کرائیں۔ سفارت خانے یا قونصلیٹ کا ویلفیئر سیکشن اس سلسلے میں قانونی مدد کر سکتا ہے۔

شیئر: