Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کابینہ انرجی سیکیورٹی کے تحفظ کے لیے پرعزم

شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ورچوئل اجلاس میں کابینہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے۔(فوٹو ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے منگل کو ایک مرتبہ پھر ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے مسلسل حملوں میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے۔
کابینہ نے قومی صلاحیتوں، تیل کی برآمدات، انرجی سیکیورٹی اور عالمی تجارت کے تحفظ کے لیے تمام ضروری موثر اقدامات کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
 منگل کو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ورچوئل اجلاس میں کابینہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق قائم مقام وزیر اطلاعات ماجد القصبی نے کہا کہ کابینہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ’سعودی عرب پر حملے روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ یہ حملے ایران کرارہا ہے جو حوثیوں سے سیاسی اور عسکری فیصلے کراتا ہے‘۔
’  حوثی ایران کی حمایت سے جازان میں تیل مصنوعات کے سٹیشن پر بزدلانہ تخریبی کارروائی نیز سول تنصیبات اور شہریوں پر دہشت گردانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حوثیوں کے یہ حملے نہ صرف سعودی عرب او ر اس کی اقتصادی تنصیبات کو نقصان پہنچانے کی غرض سے کیے جا رہے ہیں بلکہ یہ عالمی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی انرجی سپلائی، سیکیورٹی اور جہازرانی کو متاثر کرنے کے لیے بھی کیے جا رہے ہیں‘۔
سعودی کابینہ نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ’یمنی بحران کے خاتمے کے لیے مختلف سیاسی کوششوں خصوصا سعودی امن اقدام کو حوثی ایران کی شہ پر مسترد کر رہے ہیں‘۔
 کابینہ نے گرین سعودی اور گرین مشرق وسطی اقدام پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو مبارکباد دی اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان دونوں منصوبوں سے عالمی اہداف پورے ہوں گے۔
سعودی وژن کے مطابق مملکت میں ماحولیاتی کوششوں کو کامیابی حاصل ہوگی اور پورے علاقے کا ماحول بدلے گا۔
 کابینہ نے جی سی سی اور مشرق وسطی کے برادر ممالک کی جانب سے گرین مشرق وسطی اقدام کی حمایت پر ان کے لیے قدر ومنزلت کا اظہار کیا ہے۔
کابینہ نے مصر کو نہر سویز میں سپلائی کا سلسلہ جاری رکھنے، عالمی تجارت اور جہاز رانی کو رواں دواں رکھنے کے لیے تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔
اجلاس میں کابینہ نے انسانی اعضا کے عطیے کے قانون سمیت بارہ اہم فیصلے بھی کیے ہیں۔  
کابینہ نے مصر اور سوڈان کو ڈیم کا مسئلہ حل کرانے کے سلسلے میں بھر پور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ مصر اور سوڈان کا آبی امن عرب امن کا اٹوٹ حصہ ہے۔
اجلاس میں اس امر پر زور دیا گیا کہ ڈیم کا مسئلہ حل کرانے کے لیے نیک نیتی سے مذاکرات جاری رکھے جائیں، اس مسئلے کو عالمی قوانین اور ضوابط کے مطابق جلد از جدل حل کیا جائے۔

شیئر: