Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی ولی عہد نے سکاکا سولر انرجی سٹیشن کے افتتاح کا اعلان کر دیا

نئے منصوبوں سے 6 لاکھ مکانات کو بجلی فراہم ہوگی- (فوٹو ایس پی اے ٹوئٹر)
سعودی ولی عہد، نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے والے سکاکا سٹیشن  کا افتتاح اور توانائی کے سات نئے منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی ہدایت پر کیے گئے ہیں- ان کی بدولت سعودی معیشت کو فروغ ملے گا اور سعودی وژن 2030 کے اہداف پورے ہوں گے-
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی ولی عہد نے کہا کہ گزشتہ ہفتوں کے دوران گرین سعودی عرب اور گرین مشرق وسطی اقدامات نے ثابت کردیا کہ ہمیں ماحولیاتی مسائل حل کرنے کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری کا پورا احساس ہے- دنیا بھر میں سب سے زیادہ تیل پیدا کرنے والے ملک کی حیثیت سے تیل منڈیوں کے استحکام کے لیے اپنا قائدانہ کردار ادا کررہے ہیں- تجدد پذیر توانائی کے شعبے میں بھی  ہم قائدانہ کردار ادا کرتے رہیں گے-
محمد بن سلمان نے کہا کہ ہم توانائی کے تمام شعبوں میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہیں- شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے والے سکاکا سٹیشن کا افتتاح مملکت میں تجدد پذیر توانائی  سے استفادے کی جہت میں پہلا قدم ہے- جلد ہی ’ایئر انرجی‘ سے بجلی پیدا کرنے والا دومتہ الجندل سٹیشن بھی مکمل ہوجائے گا-

دومتہ الجندل بجلی گھر جلد شروع ہوگا- (فوٹو ایس پی اے)

سعودی ولی عہد نے کہا کہ  آج ہمارے یہاں مملکت کے مختلف علاقوں میں شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے والے 7 منصوبوں پر دستخط ہوئے ہیں- یہ منصوبے جلد ہی بجلی فراہم کرنے لگیں گے- سکاکا اور دومتہ الجندل بجلی گھروں اور شمسی توانائی کے سات نئے منصوبوں  سے پیدا ہونے والی بجلی 3600 میگا واٹ سے زیادہ ہوگی- ان کی بدولت 6 لاکھ سے زیادہ مکانات کو بجلی فراہم ہوگی جبکہ کاربن  کا اخراج 70 لاکھ ٹن تک کم ہوگا-
ان میں سے بعض منصوبوں نے بجلی کی لاگت ریکارڈ حد تک کم ہوئی ہے- مثلا الشعیبہ پلانٹ سے بجلی کی لاگت فی گھنٹہ فی کلو واٹ 1.04 سینٹ ہوگئی-

الشعیبہ پلانٹ سے بجلی کی لاگت فی گھنٹہ فی کلو واٹ 1.04 سینٹ ہوگئی- (فوٹو ایس پی اے)

سعودی ولی عہد نے کہا کہ مذکورہ منصوبوں کے بعد دنیا بھر میں تجدد پذیر توانائی کے نئے منصوبے شروع کریں گے وقت آنے پر ان کا اعلان ہوگا-
سعودی ولی عہد نے کہا کہ ان کے  علاوہ بھی سعودی عرب میں تجدد پذیر توانائی کے منصوبے زیر تکمیل ہیں- ہمارا ٹارگٹ ہے کہ 2030 تک تجدد پذیر توانائی  کے ذرائع اور گیس سے بجلی کی پیداوار کا حجم 50 فیصد تک پہنچ جائے- ہماری کوشش ہے کہ گیس اور تجدد پذیر توانائی 10 لاکھ بیرل پٹرول کے ہم پلہ ہوجائیں-
سعودی ولی عہد نے  اپنا بیان ختم کرتے ہوئے کہا کہ گرین سعودی عرب، گرین مشرق وسطی اور دیگر نئے منصوبوں کا افتتاح مشترکہ بین الاقوامی مسائل کے حل میں ہمارے قائدانہ کردار کا پتہ دے رہے ہیں-
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: