Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں 21 ہزار افراد اعضا کی پیوند کاری کے منتظر

سعودی عرب جسمانی اعضا عطیہ کرنے والے ممالک کی فہرست چوتھے نمبرپر (فوٹو، ٹوئٹر)
جسمانی اعضا کی پیوند کاری مرکز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد عبدالرحمان الغنیم کا کہنا ہے کہ سال 2020 کے دوران 859 افراد کو عطیہ کیے گئے اعضا کی پیوند کاری کی گئی۔
ویب نیوز اخبار 24 سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹر الغنیم نے مزید کہا کہ ’ پیوند کاری کیے جانے والے بیشتر مریض گردوں کے امراض میں مبتلا تھے جبکہ اس وقت مملکت میں 21 ہزار سے زائد مریض جسمانی اعضا کے عطیہ کے منتظر ہیں جن میں سے 8 ہزار گردوں کے امراض میں مبتلا مریض پیوند کاری کےمرحلے کے لیے مکمل طورپر تیار ہیں ، وہ عطیہ میں ملنے والے گردوں کے منتظر ہیں‘۔

گزشتہ برس859 افراد کے جسمانی اعضاکی پیوند کاری کی گئی(فوٹو، ٹوئٹر)

 ڈاکٹر الغنیم نے مزید کہا کہ ’جسمانی اعضا کا عطیہ کرنا بہترین عمل ہے جو خواہ زندگی میں ہویا مرنے کے بعد ، عطیہ کیے گئے جسمانی اعضا سے دوسرے انسان کونئی زندگی مل جاتی ہے‘۔
مملکت میں جسمانی اعضا کی پیوند کاری کے حوالے سے ڈاکٹر عبدالرحمان الغنیم نے مزید کہا کہ ’ٹرانسپلانٹیشن سینٹر کے آغاز سے سال 2020 کے اختتام تک مملکت میں 18 ہزار 216 اعضا کی پیوند کاری کی گئی جن میں 14 ہزار گردے ، 3 ہزار جگر، 477 دل ، 458 پھیپھڑے ، 10 لبلبہ جبکہ 8 آپریشن آنتوں کی پیوند کاری کے شامل تھے‘۔
ڈاکٹر الغنیم نے مزید کہا کہ تحقیق کے مطابق جی 20 ممالک میں سعودی عرب اولین ملک میں شامل ہے جہاں سب سے زیادہ جسمانی اعضا عطیہ کیے جاتے ہیں۔

گردوں کے مرض میں مبتلا 8 ہزار سے زائد افرادپیوند کاری کے منتظرہیں(فوٹو، ٹوئٹر)

سال 2019 کی رپورٹ میں زندہ افراد کی جانب سے اعضا کے عطیہ کے حوالے سے مملکت  پانچویں نمبر سے دوسرے نمبر پر پہنچ گیا جبکہ زندہ افراد کی جانب سے گردوں کے عطیہ کرنے والوں کی فہرست میں عالمی سطح پرسعودی عرب ساتوں سے دوسرے جبکہ جگر کے عطیے میں چوتھے سے تیسرے نمبر پر آگیاہے۔

شیئر: