Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں 2030 تک گھر کی ملکیت 70 فیصد بڑھانے کا ہدف

بینکوں نے مارچ 2021 میں 31 ہزار 826 مارگیج جاری کیے(فوٹو عرب نیوز)
سعودی سینٹرل بینک (ساما) کے مطابق ملک کے بینکوں نے مارچ 2021 میں 31 ہزار 826 مارگیج جاری کیے جن کی مالیت 16.95 بلین  ریال ہے اور جو 2020 میں اسی عرصے کے دوران 56 فیصد اضافہ ہے۔
سعودی عرب مانیٹری اتھارٹی (ساما) کے اعدا و شمار کے مطابق مکانات کے لیے قرض میں 57 فیصد اضافے سے لاگت 13.68 بلین ریال ہو گئی، اپارٹمنٹس کے لیے مارگیج 23 فیصد اضافے سے لاگت 2.57 بلین  ریال ہو گئی جبکہ اراضی کے لیے مالی اعانت 14 فیصد اضافے سے 697 بلین ریال ہو گئی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کا 2030 تک گھر کی ملکیت کو 70 فیصد بڑھانے کا ہدف ہے۔ سعودی وزارت ہاؤسنگ اور ریئل سٹیٹ ڈویلمپنٹ فنڈ نے مکانات کی تعمیر، پلاٹ مختص کرنے اور مالی اعانت کے لیے 2017 میں سکنی پروگرام کا آغاز کیا تھا۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی وزارت ہاؤسنگ کے سکنی پروگرام کا کہنا ہے کہ وہ 2020 میں 60 فیصد گھر کی ملکیت کے ہدف تک پہنچ گیا ہے۔ اس پروگرام سے آٹھ لاکھ 34 ہزار سے زیادہ سعودی شہریوں نے فائدہ اٹھایا ہے اوراس نے براہ راست 62 ہزار ہاؤسنگ یونٹ بنائے ہیں اور مزید ایک لاکھ 41 ہزار  پارٹنرشپس مہیا کی ہیں۔
سعودی وزارت ہاؤسنگ کے سکنی پروگرام کے سی ای او مروان زاوی نے رواں ماہ کے شروع میں بتایا تھا کہ اس پروگرام کا مقصد رواں سال دو لاکھ 20 ہزار سعودی خاندانوں کی خدمت فراہم کرنا ہے، 50 ہزار رہائشی یونٹوں کی تشکیل، 30 ہزار رہائشی اراضی کے پلاٹوں کی بکنگ اور  ایک لاکھ 40 ہزار  رئیل سٹیٹ قرضوں کا بندوبست کرنا ہے۔
سعودی سینٹرل بینک (ساما) نے اپنے ماہانہ بلیٹن میں کہا کہ سعودی بینکوں کے ذریعے فراہم کردہ مارگیج کی تعداد میں مارچ کے دوران 21 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ معاہدوں کی مالیت میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

شیئر: