Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پراپرٹی مارکیٹ میں کورونا وبا کے بعد بحالی کے آثار نمایاں

عمرہ دوبارہ شروع ہونے سے جدہ کی مہمان نوازی کی کارکردگی نمایاں ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کی ریئل سٹیٹ مارکیٹ میں کورونا وباکے بعد بحالی کے آثار ظاہر ہو گئے ہیں۔
عرب نیوزمیں شائع ہونے والی نائٹ فرینک کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مملکت کی رہائشی املاک کی مارکیٹ کے لئے نقطہ نظر بہتر ہو رہا ہے ۔
نائٹ فرینک میں مشرق وسطیٰ ریسرچ کے سربراہ فیصل درانی نے بتایا ہے کہ دوسری عالمی معیشتوں کی طرح مملکت نے بھی کووڈ 19 وبا کے باعث وسیع پیمانے پر معاشی سست روی کا مظاہرہ کیا۔

سعودی عرب میں ہوٹل کی تعمیر کیلئے دنیا کی سب سے بڑی پائپ لائن ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

2020 کے اختتامی مہینوں کے دوران کاروباری اعتماد میں بہتری آئی جو وژن 2030 سے منسلک معاشی اصلاحات اور وبا کے خلاف تیز ردعمل کی وجہ سے ممکن ہوا۔
اس سے ریئل سٹیٹ مارکیٹ کے تمام اہم حصوں میں کارکردگی میں تبدیلی آنے میں مدد ملی ہے۔
گریڈ اے آفس مارکیٹ میں کرائے کو مملکت کے تین اہم مراکز میں بکھری کارکردگی کا سامنا کرنا پڑا۔
پہلی سہ ماہی کے دوران ریاض میں کرایوں میں0.5 فیصد اضافے سے فی مربع میٹر 1465ریال تک کااضافہ ہوا جبکہ جدہ میں کرایوں میں 2.8 فیصد یعنی 1008ریال فی مربع میٹر کی کمی واقع ہوئی۔
دمام میں گریڈ اے دفتر کے کرایوں میں2021 کے پہلے تین ماہ میں4.3 فیصدیعنی 900ریال فی مربع میٹرکی کمی واقع ہوئی۔

کورونا کے باعث ریٹلرز آن لائن جانے کے باوجود مالز میں اوسط شرح مستحکم ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

ریئل سٹیٹ لین دین کو 15 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے مستثنیٰ کرنے کے حالیہ فیصلے سے رہائشی مارکیٹ میں سرگرمی کو فروغ دینے میں مدد ملی ہے۔
کاروباری اعتماد اور مارکیٹ کے جذبات میں مجموعی طور پر بہتری کے نتیجے میں رہائشی رہن قرضوں میں اضافہ ہوا جو فروری کے اختتام تک 12 ماہ میں 38 فیصد بڑھ گئے۔
فیصل درانی نے کہا کہ اس کے نتیجے میں ملک بھر میں رہائشی لین دین میں نمایاں اضافہ سامنے آیا ہے ۔
ریاض اور جدہ میں گزشتہ 12 ماہ کے دوران ڈیلز کی تعداد میں بالترتیب25 فیصد اور 34 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
کورونا کی عالمی وبا اور ریٹلرز کے آن لائن منتقل ہونے کے باوجود مالز میں خالی جگہوں کی اوسط شرح مستحکم ہے۔
ریاض میں مارکیٹ بھرمیں خالی جگہ کی شرح 2021 کی پہلی سہ ماہی میں ایک فیصد پوائنٹ اضافے سے 16 فیصد ہوگئی ہے۔

یہاں 2020 کے اختتامی مہینوں کے دوران کاروباری اعتماد میں بہتری آئی۔(فوٹو عرب نیوز)

ہاسپٹیلٹی ڈیٹا فرم (ایس ٹی آر) کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے پاس ہوٹل کی تعمیر کیلئے دنیا کی سب سے بڑی پائپ لائن ہے اور اس سے ملک کی سپلائی میں آئندہ 3 برسوں کے دوران 61.1 فیصد کا اضافہ متوقع ہے جو دنیا کے 50 سب سے زیادہ آبادی والے ممالک میں سب سے بلند شرح ہے۔
درانی نے کہا کہ مہمان نوازی کا بازار کسی حد تک روشن مقام رہا ہے۔ ریاض، جدہ اور دمام میٹروپولیٹن ایریا میں مستقل کمزوری کے باوجود ، ان علاقوں میں روزانہ اوسط شرحوں کے ساتھ ساتھ  دستیاب فی کمرہ آمدنی میں بھی زبردست اضافہ ہوا ہے۔
عمرہ دوبارہ شروع ہونے کی وجہ سے جدہ کی مہمان نوازی کی کاروباری کارکردگی نمایاں رہی ہے جہاں مارچ 2021 تک کمرے کے کرائے کی یومیہ اوسط شرح میں 18.7 فیصد اضافہ ہوا ۔
اس عرصے کے دوران دستیاب کمرے کی آمدنی میں16.2 فیصد کا اضافہ ہوا۔
 

شیئر: