Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دو دلچسپ واقعات، جدہ اور الوجہ میں ہوا کیا تھا؟

’ملبہ پھینکنے کے دوران کسی کارکن نے دیکھا کہ ملبے سے سونے کے سکے برآمد ہوئے ہیں‘ ( فوٹو: اخبار 24)
تاریخی امور کے ماہر عبد اللہ العمرانی نے کہا ہے کہ قدیم زمانے میں جدہ اور الوجہ میں عجیب و غریب واقعات ہوئے جن کے متعلق بہت کم لوگوں کو علم ہے۔ 
اخبار 24 کے مطابق انہوں نے ٹی وی پروگرام الراصد میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’1350 ہجری کی بات ہے جب الوجہ کے ساحل پر بہت بڑی مچھلی پکڑی گئی۔‘ 
ان کا کہنا تھا کہ ’اس مچھلی کی لمبائی 20 میٹر کے قریب تھی جبکہ اس کا منہ دروازے جتنا تھا۔‘ 
’مقامی لوگوں نے اس مچھلی کا نام ’بہلول‘ رکھا اور اس کا گوشت دو دن تک کھاتے رہے۔‘ 
’یہ واقعہ اس وقت ام القری اخبار میں بھی شائع ہوا تھا۔‘ 
انہوں نے دوسرے واقعے کے بارے میں بتایا کہ ’یہ واقعہ 1381 ہجری میں الندوہ اخبار میں شائع ہوا۔‘ 
بقول ان کے ’اس زمانے میں شاہ سعود نے مشہور سٹریٹ شارع الدہب کی توسیع کا حکم دیا تھا، کچھ مکانات گرائے گئے جن کا ملبہ سمندر میں پھینکا جار رہا تھا۔‘ 
’اس دوران کسی کارکن نے دیکھا کہ ملبے سے سونے کے سکے برآمد ہوئے ہیں۔‘ 
’یہ خبر پھیلنے پر لوگ سونا تلاش کرنے کے لیے مذکورہ مقام پر پہنچ گئے، اس کے بعد شہر میں عام بخار پھیل گیا، اسی واقعے کی وجہ سے اس سٹریٹ کا نام شارع الدہب پڑ گیا۔‘ 
 

شیئر: