Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلاحی سرگرمیوں کے نام پرعطیات کی مشکوک مہم سے ’خبردار رہیں‘

انتباہ کے باوجود عطیات مہم میں حصہ لنے والوں کو سزا ہوگی۔ (فوٹو: عاجل)
سعودی عرب میں ریاستی سلامتی کے ادارے نے خبردار کیا ہے کہ ’عطیات کی مشکوک اپیلوں پر توجہ نہ دیا جائے جو لوگ اس میں حصہ لیں گے ان کی بازپرس ہوگی۔ سعودی قانون کے بموجب کوئی بھی شخص کسی بھی بیرونی ادارے کو عطیات پیش کرنے کا مجاز نہیں۔‘  
الاخباریہ چینل کے مطابق ریاستی سلامتی کے ادارے کا کہنا ہے کہ ’بعض بیرونی طاقتیں فلاحی سرگرمیوں کے نام پر عطیات جمع کرنے کے لیے انٹرنیٹ پر ویب سائٹس قائم کیے ہوئے ہیں ان سے ہوشیار رہا جائے۔‘
ریاستی سلامتی کے ادارے نے تاکید کی کہ ’غیرملکی اداروں کی جانب سے ویب سائٹ پر قائم کردہ عطیات کی اپیلوں کا مثبت جواب دینے سے اجتناب برتا جائے۔ یہ بات مدنظر رکھیں کہ اس قسم کے اداروں کو عطیات دینا سعودی قانون کے بموجب قابل سزا جرم ہے۔‘
سیکیورٹی اور سٹراٹیجک امور کے سکالر میجر جنرل محمد العمری نے کہا کہ ’ریاستی سلامتی ادارے کو اس قسم کی عطیات مہم کے خطرناک نتائج کا علم ہے۔ اسی بنا پر سعودی معاشرے کو آن لائن یا موبائل کے ذریعے عطیات اپیلوں کا مثبت جواب دینے سے روکا جارہا ہے۔‘
ریاستی سلامتی کا ادارہ اس سے پہلے بھی بیان جاری کرکے کہہ چکا ہے کہ اگر انتباہ کے باوجود بھی کوئی شخص عطیات جمع کرنے یا کرانے میں حصہ لیتا ہے تو اسے مقررہ سزا دی جائے گی۔ 
ریاستی سلامتی کے ادارے نے مزید کہا کہ شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات مملکت کا واحد ادارہ ہے جو بیرون مملکت عطیات بھیجنے کا اختیار رکھتا ہے۔ اس کے سوا کوئی بھی ادارہ اس کا مجاز نہیں لہٰذا جو لوگ عطیات دینے میں دلچسپی رکھتے ہوں وہ شاہ سلمان مرکز سے رجوع کریں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: