Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملٹی پل ایگزٹ ری انٹری ویزہ فیس کی واپسی ممکن؟

ملٹی پل ایگزٹ ری انٹری کینسل کرایا جاسکتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات ‘ کی جانب سے ملٹی پل ایگزٹ ری انٹری کی سہولت تارکین کوفراہم کی جاتی ہے۔ 
ملٹی پل ایگزٹ ری انٹری ’خروج و عودہ‘ سے ایسے افراد کو سہولت ہوتی ہے جو کام کی غرض سے مسلسل بیرون ملک سفر کرتے رہتے ہیں تاہم موجودہ کورونا کے حالات کی وجہ سے بین الاقوامی سفر پر پابندیاں عائد ہونے کے باعث ایسے افراد کو دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جو ملٹی پل ایگزٹ ری انٹری ہولڈرتھے۔ 
متعدد بار استعمال کے ویزہ ہولڈر کی جانب سے جوازات سے دریافت کیا گیا ’میں نے ملٹی پل ویزہ لگایا تھا جو 150 دن کےلیے کارآمد تھا مگر موجودہ کورونا حالات کے باعث سفر نہیں کرسکا ویزہ لیے ہوئے 30 دن ہی گزرے ہیں سوال یہ ہے کہ اگر ویزہ کینسل کراتا ہوں تو جمع کی جانے والی فیس واپس ہو سکتی ہے یا ویزے کی مدت میں توسیع کرائی جاسکتی ہے‘؟ 
جوازات نے سوال کے جواب میں کہا کہ ملٹی پل ویزہ جاری ہونے کے بعد اس کی مقررہ مدت میں تبدیلی نہیں کرائی جاسکتی البتہ ویزے کو ’ابشر ‘ اکاونٹ سے کینسل کرانا ممکن ہے تاہم ویزہ کےلیے جمع کرائی جانے والی فیس اس وقت تک ناقابل واپسی ہوتی ہے جب تک فیس جوازات کے اکاونٹ میں منتقل نہ ہوجائے ۔ 
واضح رہے جوازات کے قانون کے مطابق کسی بھی سروس کے حصول کی مقررہ فیس جمع کرانے کے بعد سروس حاصل کرنے کےلیے ابشر پورٹل پر کمانڈ دینا لازمی ہے۔ مقررہ کمانڈ دینے کے بعد سروس خواہ وہ اقامہ کی تجدید کے حوالے سے ہو یا خروج وعودہ ویزہ لینے کے بارے میں ۔
سروس حاصل کرنے کے ساتھ ہی جمع کرائی گئی فیس جوازات کے اکاونٹ میں منتقل ہو جاتی ہے۔ 

 ایکسپائراقامے پرخروج نہائی لگانا ممکن نہیں ہوتا(فوٹوالریاض اخبار)

مقررہ فیس جوازات کے اکاونٹ میں منتقل ہونے یا مقررہ سروس کے حصول سے قبل تک فیس قابل واپسی ہوتی ہے۔ نارمل یا ملٹی پل خروج وعودہ ویزہ حاصل کرنے کے بعد فیس واپس نہیں لی جاسکتی ۔ 
اقامہ کے حوالے سے ایک شخص کا سوال تھا کہ ’اقامہ ایکسپائر ہو چکا ہے کیا کفیل کو یہ اختیار ہے کہ وہ خروج نہائی لگوا دے ‘؟ 
جوازات کی جانب سے سوال کے جواب میں کہا گیا کہ خروج نہائی کے حوالے سے قانون کے مطابق لازمی ہے کہ جس وقت خروج نہائی ویزہ لگوایا جارہا ہو اقامہ کارآمد ہو جبکہ پاسپورٹ کی مدت بھی کم از کم دو ماہ باقی ہوں۔ 
خیال رہے محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات ‘ کے قانون کے مطابق اقامہ کی تجدید کرانا اسپانسر کی ذمہ داری ہے ۔ اقامہ کی تجدید میں تاخیر پرپہلی بار 500 ریال جرمانہ ہوتا ہے جبکہ دوسری بار1000 ریال جرمانہ ادا کرنا ہوتا ہے۔  
خروج نہائی یا خروج وعودہ کےلیے لازمی ہے کہ اقامہ کی مدت باقی ہو۔ ایکسپائر اقامہ پر خروج نہائی ویزہ نہیں لگایا جاسکتا ۔ جہاں تک خروج نہائی کےلیے کارآمد پاسپورٹ کا نکتہ ہے تو واضح رہے کہ پاسپورٹ بین الاقوامی سفر کےلیے اہم دستاویز ہے خروج نہائی لگائے جانے کے بعد غیر ملکی کارکن کے پاس 60 دن کی مہلت ہوتی ہے وہ اس دوران مملکت میں قانونی طورپر قیام کرسکتا ہے ۔ اس حوالے سے خروج نہائی کے وقت پاسپورٹ کی مدت کا بھی تعین کیا جاتا ہے۔ 
فیملی کے لیے خروج نہائی کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’میں اپنی فیملی کو فائنل ایگزٹ پر بھیجنا چاہتا ہو اقامہ کی مدت میں 40 دن باقی ہیں کیا خروج نہائی لگا سکتا ہوں‘؟ 

فیس جوازات کے اکاونٹ میں منتقل ہونے سے قبل واپس لی جاسکتی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ خروج نہائی لگایا جاسکتا ہے جب تک کارآمد اقامہ موجود ہے ۔ خروج نہائی لگانے کے بعد 60 دن کی مدت ہوتی ہے اس دوران سفر کرنا ضروری ہے۔ 
واضح رہے قانون کے مطابق ماہانہ بنیاد پرفیملی فیس کی ادائیگی سربراہ خانہ کے ذمہ ہے جس وقت سربراہ خانہ کی جانب سے فیملی کا خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ لگایا جاتا ہے اس دن کے حساب سے دو ماہ تک کی فیس ادا کرنا ضروری ہوتی ہے کیونکہ خروج نہائی کے بعد 60 دن تک مملکت میں رہ سکتے ہیں اس لیے مذکورہ دنوں کے حساب سے مقررہ فیملی ماہانہ فیس ادا کرنے کے بعد خروج نہائی لگایا جاسکتا ہے۔
 

شیئر: