Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھٹی پر گئے افراد اقامہ اور خروج و عودہ ایک ساتھ ایکسپائر ہونے پر کیا کریں؟

اقامے اور خروج وعودہ میں توسیع کے لیے اختیاری طریقہ کارموجود ہے( تصویر ایس پی اے)
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پرعمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں ان سے آگاہی ضروری ہے۔
محکہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جوازات سے ایک شخص نے پوچھا ہے کہ کارکن کے خروج و عودہ اور اقامہ کی تاریخ ختم ہونے والی ہے جبکہ اقامہ کی ایکسپائری خروج وعودہ کی تاریخ سے پانچ دن بعد کی ہے۔ 
موجودہ صورتحال میں اقامہ اور خروج وعودہ کی تاریخ میں توسیع کس طرح ممکن ہے۔ کیا پہلے خروج وعودہ کی مدت میں اضافہ ہوگا یا اقامہ کی۔ اضافے کا طریقہ کار کیا ہو گا، کیا حکومت کی جانب سے ان ممالک کے لیے جن پر سفری پابندیاں عائد ہیں یعنی وہ ممالک جہاں کورونا کے نئے کیسز کی وجہ سے مسافروں کے آنے پر پابندی ہے کوئی رعایت دی گئی ہے؟ 
 جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ’ وہ ممالک جہاں سے مسافروں کے آنے پر تاحال پابندی عائد ہے وہاں گئے ہوئے غیر ملکیوں کی واپسی اسی صورت میں ممکن ہو گی جب اس بارے میں سرکاری سطح پرباقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔‘
’جہاں تک اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کا سوال ہے تو حکومت کی جانب سے مملکت سے باہر گئے ہوئے تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے لیے اختیاری طریقہ کار جاری کیا جاچکا ہے جس سے استفادہ کرکے آجر اپنے کارکنوں کے اقاموں اورخروج وعودہ کی مدت میں ’ابشر‘ یا ’مقیم ‘ پورٹل سے توسیع کی جا سکتی ہے۔‘
یاد رہے کہ خروج وعودہ کی مدت اقامہ کی ایکسپائری تاریخ سے مشروط ہوتی ہے۔ اگر کسی کارکن کا اقامہ ایکسپائرہو گیا ہو تو پہلے اقامہ کی فیس ادا کرکے اس کی تجدید کی جائے اس کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائی جائے۔ 
 کارکن کے اقامہ یا خروج وعودہ کی مدت میں توسیع آجر کے ’ابشر‘ یا مقیم پورٹل سے ہی ممکن ہو گی جس کے لیے مقررہ فیس ادا کرنے کے بعد ’تجدید‘ کی کمانڈ دی جائے بعدازاں خروج وعودہ کی مدت میں اضافہ کے لیے مطلوبہ ماہ کی فیس ادا کرنے کے بعد توسیع حاصل کی جاسکتی ہے۔ 

اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کا اختیار ’آجر‘ کو دیا گیا ہے(فوٹو سیدتی)

واضح رہے کورونا وائرس کی وجہ سے حکومتی سطح پر بیرون ملک گئے ہوئے تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کا اختیار ’آجر‘ کو دیا گیا ہے تاہم اس کے لیے لازمی ہے کہ مقررہ فیس ادا کی جائے۔  
مقررہ فیس کی ادائیگی کے بغیر اقامہ یا خروج وعودہ کی مدت میں توسیع نہیں کرائی جا سکتی۔ یہ بھی ضروری ہے کہ فیس ادا کرنے کے بعد خروج وعودہ کے لیے مطلوبہ مدت درج کرکے ابشراکاؤنٹ کے ذریعے توسیع کی کمانڈ دی جائے۔ 
 ’سائق خاص‘ (فیملی ڈرائیور) کے ویزے پر مقیم ایک شخص کی جانب سے جوازات سے دریافت کیا گیا کہ ’دو ماہ بعد خروج نہائی پر پاکستان جانا چاہتا ہوں اس صورت میں کیا کورونا ویکسین لگانا ضروری ہے؟‘
 جوازات کا کہنا تھا کہ’ مملکت سے سفر کرنے کے لیے کارآمد ایگزٹ ویزا اور ائیر لائن کی کنفرم ٹکٹ ہونا ضروری ہے اس کے علاوہ جس ملک میں جانا ہے وہاں کے سفری قواعد کے مطابق عمل کیاجائے۔‘

شیئر: