Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا ویکسین کی دوسری خوراک میں تاخیر کیوں؟

سیکریٹری صحت نے شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کے استفسارات کا جواب دیا ہے۔(فوٹو ای پی اے)
سعودی عرب میں سیکریٹری صحت ڈاکٹر عبداللہ العسیری نے کورونا ویکسین کی دوسری خوراک کی فراہمی میں تاخیر کے اسباب سے متعلق سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کے استفسارات کا جواب دیا ہے۔
سبق اور اخبار 24 کے  مطابق عسیری نے کہا کہ وزارت صحت نے ویکسین کی دوسری خوراک میں تاخیر کا فیصلہ کئی وجہ سے کیا ہے۔ پہلی بڑی وجہ یہ ہے کہ وزارت صحت جولائی کے آخر تک 18 برس سے زیادہ عمر کے 70 فیصد لوگوں کو وہ سعودی ہوں یا غیرملکی ویکسین کی کم از کم پہلی خوراک فراہم کرنا چاہتی ہے۔ 
دوسری  وجہ یہ ہے کہ آئندہ تین ماہ کے دوران ویکسین کی دوسری خوراک انتہائی خطرات سے دوچار زمروں کو فراہم کی جائے گی۔ 
انہوں نے کہ کہ وزارت صحت چاہتی ہے کہ انتہائی خطرات سے دوچار زمروں میں شامل افراد کو غیرمعمولی تحفظ فراہم کردیا جائے۔
پانچ زمروں میں 60 برس اور اس سے زیادہ عمر والے، انتہائی موٹاپے کے مرض میں مبتلا افراد، اعضا کی پیوند کاری کرانے والے، ایکٹیو کینسر کے مریض اور گردہ فیل ہوجانے والے مریض شامل ہیں۔
سیکریٹری صحت ڈاکٹر عبداللہ العسیری کا کہنا ہے کہ ماہرین اگر کچھ اور زمروں کو بھی آئندہ مناسب سمجھیں گے تو انہیں بھی شامل کردیا جائے گا۔ 
انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب کورونا ویکسینوں کی عالمی رسد کے غیریقینی ماحول میں کام کررہا ہے اور اس کی کوشش ہےکہ وبا کو ختم کرانے کے  لیے پورے معاشرے کا ضروری مدافعتی نظام مضبوط ہوجائے۔

 دوسری خوراک کے لیے چند روز یا ہفتوں میں تاریخوں کا اعلان کیا جائے گا( فوٹو ایس پی اے)

علاوہ ازیں الاخباریہ سے گفتگو کرتے ہوئے وزارت صحت کے ذرائع نے بتایا کہ ویکسین کی دوسری خوراک کے لیے چند روز یا چند ہفتوں کے اندر تاریخوں کا اعلان کیا جائے گا۔ 
وزارت صحت چاہتی ہے کہ مملکت بھر میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں سعودی شہری اور مقیم غیرملکی کورونا ویکسین کی کم از کم ایک خوراک ترجیحی بنیادوں پرحاصل کرلیں تاکہ سعودی معاشرہ کورونا وائرس کے اثرات سے ابتدائی طور پر محفوظ ہوجائے اب جبکہ پندرہ ملین خوراکیں دی جاچکی ہیں اور چالیس فیصد کے لگ بھگ آبادی ویکسین کی خوراکیں لے چکی ہے۔  

شیئر: